خبرنامہ کشمیر

شہید کشمیریوں کی مزید 2080 گمنام قبریں دریافت

سری نگر: (ملت آن لائن) بھارتی فوج کی حراست میں شہید ہونے والے کشمیریوں کی مزید 2080 گمنام قبریں مقبوضہ پونچھ اور راجوڑی میں دریافت ہوئی ہیں۔ اس سے قبل بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ میں 2126 گمنام قبروں کی نشاندہی ہوئی تھی۔ مقبوضہ کشمیر کے سرکاری انسانی حقوق کمیشن نے ریاستی حکومت کو حکم دیا ہے کہ گمنام قبروں میں دفن افراد کی شناخت کے لیے تمام ممکنہ ذرائع استعمال کئے جائیں۔ شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ، فرانزک ٹیسٹ سمیت تمام طریقے اختیار کئے جائیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ دفن ہونے والے گمنام شہری کون ہیں۔بھارتی فورسز کی حراست میں لاپتہ ہونے والے شہریوں کے لواحقین کی تنظیم اے پی ڈی پی کے سربراہ پرویز امروز نے گمنام قبروں کے حوالے سے ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں ایک پٹیشن دائر کی تھی ۔ پٹیشن پر کمیشن نے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔ ریاستی حکومت کے محکمہ داخلہ کے سیکرٹری نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ انسانی حقوق کمیشن میں جمع کرا دی ہے۔ اے پی ڈی پی کا خیال ہے کہ گمنام قبروں میں وہ افراد دفن ہیں جنہیں بھارتی فوج نے حراست کے دوران قتل کر دیا اور ان کی لاشیں دفن کر دی گئیں۔دریں اثنا مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک نوجوان کی شہادت پر ضلع پلوامہ میں جمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی اور ریا ستی حکومت کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے بدرنامی نوجوان کوجمعرات کی شام ضلع کے علاقے پامپور میں سامبورہ کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔ضلع پلوامہ میں موبائل فون سروس معطل ر ہی جبکہ شمالی کشمیر میں ریل سروس بھی جمعہ کو معطل رکھی گئی۔دوسری جانب ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایک بارپھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے داخلی خود مختاری کو بہترین حل قرار دیا ہے ۔