خبرنامہ کشمیر

صدر آزا کشمیر سے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد العثمین کی صدر آزا د جموں و کشمیر سردار مسعود خان سے ملاقات ، مسئلہ کشمیر ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، کشمیریوں کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم ، امت مسلمہ کو درپیش مسائل ، دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنے ، مسلم ممالک کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ صدر سردار مسعود خان نے کشمیر ی عوام کے حق خود ارادیت کے بے لوث اور مسلسل حمایت پر سیکرٹری جنرل او آئی سی کا شکریہ ادا کیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں او آئی سی کے وفد کا یہ دورہ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ ہم وفد کو خو ش آمدید کہتے ہیں۔ گزشتہ ماہ او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے بھی آزاد کشمیر کا دورہ کیا تھا ۔ جس نے کنٹرول لائن کی صورتحال اور مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے مہاجرین کے کیمپوں کا دورہ کر کے حالات کا اپنی آنکھوں سے جائزہ لیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کی صورتحال میں مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ۔ ایسے میں او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینا اور کشمیریوں کے خلاف غیر انسانی اقدامات پر آواز بلند کرنا کشمیری قوم کے لیے حوصلے کا باعث ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ جولائی کے بعد سے ایک قیادت ٹوٹی ہے ۔ قابض بھارتی افواج نے کشمیری نوجوانوں کو جنگی حکمت عملی کے تحت اجتماعی طور پر نابینا بنایا ہے ۔ اب تک 1200 سے زیادہ نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی آنکھوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیار سے ان کی آنکھیں کلی یا جزوی طور پر بصارت سے محروم ہو چکی ہیں۔ جبکہ 150 نوجوان دونوں آنکھوں سے ہمیشہ کے لیے محروم کر دیئے گئے ہیں۔ قابض غیر ملکی افواج کشمیریوں کو ان کے اپنے گھروں میں اور اپنی سر زمین پر قتل کرتی ہیں ۔ تشدد کا نشانہ بناتی ہیں اور توڑ پھوڑ کرتی ہیں۔ ان فوجیوں کو ڈریکولائی کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل عام پر استثنیٰ حاصل ہے ۔ گزشتہ روز بھی مقبوضہ بھی مقبوضہ وادی کے تین اضلاع میں نام نہا د ضمنی انتخابات کے دوران 2 کمسن لڑکوں سمیت 12 نوجوانوں کو گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے ہماری مدد کرے ۔ ہم مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر پھر لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان انسانی حقوق کے اداروں ، تنظیموں اور رضا کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہا ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سر براہ زید رعد الحسن نے ستمبر 2016 میں تحقیقاتی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر بھیجنے کی پیشکش کی تھی لیکن بھارت نے کمیشن کو آنے کی اجازت نہیں دی ۔ اس طرح او آئی سی کے آئی پی ایچ آر سی کے وفد کو بھی بھارت نے مقبوضہ کشمیر دورے کی اجازت نہیں دی ۔ اس لیے ان عالمی اداروں کو آزادانہ ذرائع سے معلومات حاصل کرتے ہوئے بھارت کے انسانیت کے خلاف جرائم کو دنیا کے سامنے لانا چاہیے اور اُ س سے جوابدہی کرنی چاہیے ۔ عالمی ذرائع ابلاغ اور انسانی حقوق کی تنظمیوں نے اس حوالے سے خاطر خواہ معلومات شائع کر رکھی ہیں صدر آزاد کشمیر نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے نئے سیکرٹری جنرل سے اُمیدیں وابستہ ہیں ۔ وہ انسانیت اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے شخص ہیں۔ سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی کہا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنے گڈ آفسز استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم انہوں نے یہ شرط لگا دی تھی کہ اگر بھارت اور پاکستان دونوں آمادہ ہوں ۔ حالانکہ سیکرٹری جنرل کو یو این کسی کی آمادگی کا انتظار کئے بغیر یہ کا م کرنا چاہیے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ او آئی سی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنی رپورٹ مرتب کر کے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو ارسال کرے ۔ اس موقع پر او آئی سی کے ڈائریکٹر ایشیائی امور ایمبسڈر علی ابوالحسینی شاہرازہ ، ڈائریکٹر پبلک ریلیشن مسٹرل بلال سوسو ، مسٹر حسن بصری ارسلان ، دفتر خارجہ کے ڈی جی او آئی سی احمد نسیم وڑائچ ، مسٹر طارق وزیر، آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی ، ایم ایل اے نسیم وانی ، سحرش قمر ، حریت رہنما غلام محمد صفی ، فیض نقشبندی ، بیرسٹر محمد افضل اور دیگر بھی موجود تھے ۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے پر سر فہرست ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں اور تحقیقاتی کمیشن کو وہاں بھیجنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے ۔ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی مسلم اقلیت کے تحفظ اور ان کے حقوق کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں ۔ رکن ممالک کے تعاون سے او ۔ آئی ۔ سی مسلم اُمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ او۔ آئی ۔ سی کے پلیٹ فارم سے کشمیر کی صورتحال اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے علم میں لائیں گے ۔ انہو ں نے یقین دلایا کہ او ۔ آئی ۔ سی کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گی۔ انہو ں نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بنک آزاد کشمیر میں بھی ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم و تربیت کے لیے مسلم ممالک کے طلباء و طالبات کو سکالر شپس دینگے ۔ سیکرٹری جنرل او ۔ آئی ۔ سی ڈاکٹر یوسف احمد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال اور انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کے اندر بھی انسانی اقدار پر یقین رکھنے والے لوگ اور ادارے آواز بلند کرتے ہیں ۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ کشمیری اور پاکستانی قوم کو پورا یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں او۔ آئی ۔ سی ایک مضبوط تنظیم بنے گی ۔ اور مسلم امہ کی ترقی اور استحکام کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ او۔ آئی ۔ سی دنیا کی ایک بڑی آبادی کی واحد نمائندہ تنظیم ہے ۔ اس وقت کرہ ارض کے بہترین جغرافیائی خطے مسلمانوں کے پاس ہیں ۔ مسلم ممالک قدرتی وسائل اور انسانی وسائل سے مالامال ہیں ۔ انہیں صرف اتحاد و اتفاق اور بہتر منصوبہ بندی اور حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن پسند مذہب ہے۔ جن کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مسلم امہ کی موثر قیادت کی ۔ اور جہاں کہیں بھی مسلمانوں کو مشکل درپیش ہوئی سعودی عرب کی حکومت اور شہری ان کی مدد کے لیے وہاں پہنچے ہیں۔ اس موقع پر حریت رہنماؤں غلام محمد صفی اور سید فیض نقشبندی نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور منقسم خاندانوں کی مشکلات سے سیکرٹری جنرل او۔ آئی ۔ سی کو آگاہ کیا۔