خبرنامہ کشمیر

عبدالرحمان اور کنہیا کمار کی گرفتاری بھارت میں لاقانویت کا واضح ثبوت ہے:قاضی یاسر

سرینگر ۔(اے پی پی) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیراور امت اسلامی نے بھارتی پولیس کی طرف سے نئی دلی کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں انصاف پسند بھارتیوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کی حمایت میں آگے آئیں جنہیں مقبوضہ کشمیر اور بھارتی شہریوں میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو اپنے عتاب کا نشانہ بنایا جنہوں نے انصاف پسند مقامی طلبا کی حمایت سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ترجمان نے کہا کہ کشمیری دانشور سید عبدالرحمان گیلانی اور طلباء یونین کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری اور انکے خلاف بغاوت کے مقدمے کا اندراج بھارت میں لاقانویت اور بنیادی جمہوری اقدار کی کمی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے نئی دلی پولیس پر زور دیا کہ وہ کشمیری طلباء کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرکے تمام گرفتار افراد کو رہا کرے اور انکے خلاف بغاوت کے من گھڑت مقدمات واپس لے۔ دریں اثنا امت اسلامی کے چیئرمین قاضی یاسر نے اسلام آباد قصبے میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کشمیری طلباء کیخلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مہذب اور جمہوری معاشرے میں طلباء کو محض مختلف نقطہ نظر رکھنے کی بنیاد پر عتاب کا نشانہ نہیں بنایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء یونین کے رہنما کی گرفتاری بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ کے سوا کچھ نہیں۔