خبرنامہ کشمیر

عبدالرشیدترابی کی زیر صدارت مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر وممبر قانو ن ساز اسمبلی عبدالرشیدترابی کی زیر صدارت ہونے والا مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس حالیہ مظالم کی تازہ لہر جس کے نتیجے میں 12سے زیادہ کشمیری شہید ،درجنوں زخمی اور درجنوں گرفتار کیے گئے ہیں اس کی شدید مذمت کرتا ہے ،مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری تحریک آزادی کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام اور قائدین سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق،شبیر شاہ،یاسین ملک ،آسیہ اندرابی،کو یقین دلاتا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر کے عوام آزادی کی اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہیں یہ اجلاس جموں وکشمیر کے عوام بالخصوص نوجوانان کشمیر کے جذبہ آزادی ، مستعدی اور مزاحمت کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہے ، کشمیر کے عوام کی شہادتیں اور ان کے جسموں پر زخم صدمے اور غم کا باعث ضرور ہیں ، لیکن یہ کشمیریوں کے عزم آزادی کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کا باعث بھی ہیں ۔اجلاس بھارت کی طرف سے سیز فائر لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کو اعلان جنگ تصور کرتا ہے ۔اجلاس بھارتی ضمنی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ اور پولنگ والے دن بھرپور ہڑتال نے غاصب ہندوستانی حکمرانوں کی آنکھیں کھول دی ہیں اور ایک بار پھر بھارتی قبضے کے خلاف ریفرنڈم کر دیا ہے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کشمیری انتخابات نہیں استصواب چاہتے ہیں بھارت کو کشمیری عوام کی طرف سے ایک واضح اور دو ٹوک پیغام دیا گیا ہے کہ کشمیر کے حریت پسند کسی صورت میں بھی جموں وکشمیر پر ہندوستان کے ناجائز جبری قبضے کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ریاست میں ہندوستان کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی مکاری اور دھوکے پر مبنی سیاست کو بھی مسترد کر دیا ہے اور انہیں اس بائیکاٹ کے ذریعے متنبہ کیا ہے کہ آزادی کے شہداء کے مقدس خون پر سودی بازی کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی اس کی تحسین کرتا ہے یہ اجلاس مقبوضہ کشمیر میں گن پوائنٹ پر انتخابات کو دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ ہندوستان کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی فورم پر کیے گئے ، اپنے رائے شماری کے وعدے کو پورا کرے ۔ ہندوستان کی بکتر بند گاڑیوں ، ٹینکوں اور توپوں کے زور پرعوام کو پولنگ سٹیشنوں پر لانے میں ناکامی اس بات کا ثبوت ہے کہ جموں وکشمیر کے نوجوان ہندوستانی فوجی طاقت کے سامنے سینہ سپر ہیں اور انہوں نے دنیا کے سامنے اس حقیقت کو بے نقاب کر دیا کہ ہندوستان صرف فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔اجلاس ہندوستان پر واضح کرتا ہے کہ کوئی بھی معاشی اور سیاسی پیکیج آزادی کا متبادل نہیں ہو سکتا اور اس کی بنیاد پر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کیا جا سکتا۔ہندوستان اس طرح کی مکاریاں کرنے کے بجائے اقوا م متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر یوں کے تسلیم شدہ حق خودارادیت دینے کے لیے اقدامات کرے۔اجلاس مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی اوراس کے نتیجے میں بہنے والے خون پر عالمی برادری کی مجرمانہ سرد مہری کی مذمت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا اور اس کے نتیجے میں بے گناہ اور معصوم عوام کی شہادتوں کا نوٹس لے ۔اجلاس ہندوستان کی طرف سے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے وفود کو مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کی رویے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس بات کا ثبوت قرار دیتا ہے کہ وہ ریاست میں ہونے والے ریاستی دہشت گردی کے شواہد کو دنیا سے چھپانا چاہتا ہے ۔اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ ہندوستان پر اس حوالے سے دباؤ میں اضافہ کیاجائے ۔اجلاس اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ کی طرف سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ کو کم کرنے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے مداخلت کی پیش کش کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے اور ان کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے گا۔اجلاس حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسلام آباد میں او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلائے ،مسئلے کو سلامتی کونسل میں اٹھائے ،عالمی سطح پر بھرپور سفارتی مہم منظم کرے اور ہندوستان کو دنیا کے کٹہرے میں کھڑا کرے ،اجلاس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت پاکستان ایک ڈپٹی وزیر خارجہ کا تقررکرے جو روزانہ کی بنیادپر کشمیر میں ہونے والے ظلم کا جائزہ لے کر عالمی سطح پر سفارتکاروں کے ذریعے دنیا کو آگاہ رکھے ،ڈپٹی وزیر خارجہ کی ذمہ داری صرف کشمیر کے امور کی ہو جو دنیا کو اس مسئلے کی سنگینی سے آگاہ رکھے،اجلاس او آئی سی کے رکن ممالک اور دنیا میں انسانیت اور انسانی آزادیوں پر یقین رکھنے والے ممالک سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ہندوستان کا سیاسی ،سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کریں تا کہ ہندوستان کشمیر یوں کو ان کا بنیادی اور پیدائشی حق فراہم کرے ۔اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگوں کی شہادتوں کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں ہندوستان میں مقدمہ دائر کرے ۔