خبرنامہ کشمیر

علامہ اقبال برصغیر کی تابناک شخصیت تھے، ملت اسلامیہ ہمیشہ فخر کرتی رہے گی

مظفرآباد(ملت + آئی این پی) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان ، وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان اوروزیر اطلاعات مشتاق احمد منہاس نے کہا ہے کہ علامہ اقبال برصغیر کی ایسی تابناک شخصیت تھے جن پر ملت اسلامیہ ہمیشہ فخر کرتی رہے گی ۔ وہ بڑے فلسفی اور عظیم شاعر ہونے کے علاوہ ایک ماہر قانون اور صاحب بصیرت سیاستدان بھی تھے ۔ اتحادمسلمانوں کے لیے اقبال کا پیغام ہے تاکہ ملت اسلامیہ ہر طرح کے سیاسی ، اقتصادی اور معاشرتی سامراج کے مقابلے میں مضبوط اور توانا قوت بن کر ابھرے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے موثر کردار ادا کر سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاعر مشرق حضرت علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پراپنے الگ الگ پیغامات میں کیا۔صدر سردار محمدمسعود خان نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعہ جہاں ساری دنیا کے مسلمانوں کو ان کی عظمت رفتہ کی یاد دلاتے ہوئے نئی زندگی کے نئے تقاضوں میں سرگرم حصہ لینے کیلئے آمادہ کیا وہیں پر انہوں نے کشمیری عوام کے اضطراب اور زبوں حالی کا خاص طور پر ذکر کیا ان کے کلام میں جا بجا کشمیری مسلمانوں کی غلامی کا ذکر موجود ہے اور انہوں نے اپنے کلام کے ذریعہ کشمیرکی حالت زار پر فارسی اور اردو کلام میں نہ صرف دکھ کا اظہار کیا بلکہ ان کے دکھوں کا موثر عندیہ بھی دیا ۔ انہوں نے کہا کہ باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔ چنانچہ انہوں نے مسلمانوں کو زندگی کے ہر موڑ پر سخت محنت اور ریاضت سے کام کرنے اور دوسروں کے سامنے سرنگوں ہونے سے بچنے کی تلقین کی ۔ یہ علامہ اقبال کے کلام اور تعلیمات ہی کا اعجاز تھا کہ کشمیری عوام نے ایک ایسے وقت میں پاکستان کے ساتھ الحاق کی تاریخی قرارداد منظور کی جب ابھی پاکستان منصہ شہود ہی پر نہیں آیا تھا ۔کشمیری عوام اپنی جد وجہد شد ومد سے جاری رکھے ہوئے ہیں اور انشاء اللہ وہ دن زیادہ دور نہیں جب وہ اپنی جد وجہد میں کامیاب ہونگے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیرراجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اقبال کا پیغام ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ا قبال نے ایک مایوس اور منتشر قوم کو ایک ناقابل شکست قوت بنادیا شاعری کی دنیا میں اتنا بڑا کارنامہ ہے جسکی مثالیں تاریخ میں بہت کم ہی مل سکتی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کیا اور ان کے مرد مومن اور قوم کے زندہ جاوید راہنما حضرت قائد اعظم کی قیادت میں مختصر عرصے میں اسلامیان ہند اپنے لیئے الگ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ علامہ اقبال کا تعلق بھی سرزمین کشمیر سے تھا ۔ انہوں نے ڈوگرہ آمریت کے خلاف کشمیری مسلمانوں کی جدو جہد کی ہمیشہ بھر پور حمایت کی۔برصغیر کے مسلمانوں کیلئے جس وطن کا خواب علامہ مرحوم نے دیکھا تھا ریاست جموں و کشمیر اس کا لازمی حصہ تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا یہ انتہائی تکلیف د ہ بات ہے کہ خطہ کشمیر اب تک پاکستان کا حصہ نہیں بن سکا اور کشمیری مسلمان آج بھی زبوں حال ہیں ۔آج بھی کشمیری مسلمان بھارتی افواج کے ظلم و ستم کا شکار ہیں ۔ لیکن آزادی کی منزل حاصل کرنے کے لیے انکے حوصلے مضبوط ہیں وہ اپنے حق خودارادیت کو حاصل کر کے رہیں گے ۔انہوں نے کہامجھے پورا یقین ہے کہ شاعر مشرق کا خواب حقیقت بنے گا اور وہ دن دور نہیں جب حق و باطل کی اس جنگ میں کشمیری مسلمان سرخرو ہونگے ۔ آج پاکستان جن خطرات میں گھرا ہوا ہے اس مشکل کے وقت میں پوری قوم کو متحد ہو کر پاکستان کی سلامتی اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے کام کرنا ہوگا۔وزیر اطلاعات مشتاق احمد منہاس نے کہا ہے کہ شاعر مشرق کا مسلمانوں کیلئے الگ اسلامی ریاست کا خواب جسے قائد اعظم محمد علی جناح نے شرمندہ تعبیر کیا ہم مسلمانوں پر بہت بڑا احسان ہے ۔آزاد ی کی قدر و قیمت وہی لوگ جانتے ہیں جو اس سے محروم ہیں ۔ آج ان کے یوم ولادت پر میں اپنی نوجوان نسل کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ بھی اقبال کے منشور کو اپنی زندگی کا شعار بنائیں تا کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے ۔انہو ں نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال نے پاکستان کا جو تصور پیش کیا تھا اسے 1947ء میں قائد اعظم کی قیادت میں حقیقت سے ہمکنار تو کر لیا گیا لیکن پاکستان میں فکر وعمل کو جو دور دورا علامہ اقبال دیکھنا چاہتے تھے شاید ہم آج بھی اس منزل کو نہیں پہنچ پائے۔ اقبال کے فکرو فلسفہ کی بنیاد اسلام ہے ۔ علم کا حصول اور عمل کا تسلسل اقبال کے نزدیک زندگی کے اصل مقاصد ہیں جنہیں پورا کرنے کیلئے قران کو مستقل راہ بنا کر چلنا ہو گا۔اس راستے میں فکر اقبال ہی ہماری راہنمائی کرتی ہے ،اسی راہنمائی سے ہم نے پاکستان حاصل کیا تھا اور اسی کے تسلسل سے ہم مقبوضہ کشمیر کو بھی آزادی سے ہمکنار کریں گے اور یہی ہمیں ترقی کی منزل تک لے جائے گی۔