خبرنامہ کشمیر

فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کوپتھراؤ کے جھوٹے الزام میں ملوث کیا ہے، اہلخانہ

فوٹو جرنلسٹ کامران

فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کوپتھراؤ کے جھوٹے الزام میں ملوث کیا ہے، اہلخانہ

سرینگر(ملت آن لائن)فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کوپتھراؤ کے جھوٹے الزام میں ملوث کیا ہے، اہلخانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے پتھراؤ کرنے کے جھوٹے الزام میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کے اہلخانہ نے کہاہے کہ اگر کشمیر میں مظاہروں کی کوریج کرنا کوئی جرم ہے تو تمام کشمیری صحافیوں اور فوٹو جرنلسٹوں کو اس جرم کی سزا دی جانی چاہیے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق این آئی اے نے گزشتہ سال ستمبر تک بغیر کسی الزام کے 23سالہ کامران یوسف کو نظربند کررکھا تھا تاہم این آئی اے نے 18جنوری کو نئی دلی کی خصوصی عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ میں اس پر پتھراؤ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ این آئی اے کی چارج شیٹ میں کامران یوسف اور جاوید احمد بٹ پر پتھراؤ کے علاوہ احتجاجی مظاہروں کیلئے منصوبہ بندی کرنے اور اخبارات ، سوشل میڈیا اور علمائدین کے ذریعے جاری کئے گئے احتجاجی کیلنڈروں کے ذریعے اس بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کاالزام عائد کیاگیاہے۔ کامران یوسف کے اہلخانہ نے تاہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹے اوربے بنیاد قراردیا ہے ۔