خبرنامہ کشمیر

قبروں میں دفن افراد کی شناخت کیلئے ڈین این اے اور فورینزک ٹیسٹ

قبروں میں دفن افراد کی شناخت کیلئے ڈین این اے اور فورینزک ٹیسٹ
سرینگر ۔ 03 نومبر (ملت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کمیشن نے جموں ریجن کے اضلاع راجوری اور پونچھ میں دریافت ہونیوالی دوہزار اسی گمنام قبروں میں دفن افراد کی شناخت کیلئے ڈی این اے اور فورینزک ٹیسٹ کرانے کی سفارش کی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کٹھ پتلی انتظامیہ نے کمیشن میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں پہلے ہی ضلع پونچھ میں ایک ہزار 486اورضلع راجوری میں پانچ سو 94گمنام قبروں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے ۔ کمیشن نے 19اکتوبر 2011ء کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ کے اضلاع میں دریافت ہونیوالی دو ہزار156گمنام قبروں میں دفن افراد کی شناخت کیلئے جاری کئے گئے فیصلے جیسی ہی سفارشات جاری کی ہیں۔ 2011میں کمیشن کے فیصلے کے بعد کشمیر کے انسانی حقوق کے علمبردار پرویز امروز اور دیگر نے پونچھ اور راجوری میں دریافت ہونیوالی گمنام قبروں میں دفن افراد کی شناخت کیلئے انسانی حقوق کمیشن میں ایک عرضداشت دائر کی تھی ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ کے اعتراد کے بعد انسانی حقو ق کمیشن کے چیئرمین ریٹائرڈجسٹس بلال نازکی جمعرات کو اپنے فیصلے میں دونوں اضلاع میں موجود گمنام قبروں میں دفن افرادکی شناخت کیلئے ڈی این اے اور فورینزک ٹیسٹ کرانے کی ہدایات جاری کیں۔ کمیشن نے گمنام قبروں میں دفن میتوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے اور فورینزک ٹیسٹوں سمیت تمام طریقوں کو استعمال کرنے کی سفارش کی ہے ۔جس کا مقصد اس بات کا پتہ چلانا ہے کہ آیا قبرمیں دفن افرادوہ تو نہیں ہیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے حراست کے دوران لاپتہ کردیا ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے گروپوں کا عویٰ ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے 1989ء سے اب تک مقبوضہ علاقے میں 8000 سے زائد افراد کوحراست کے دوران لاپتہ کردیا ہے۔