خبرنامہ کشمیر

محرم الحرام کے جلوسوں کوروکنے کیلئے وادی کشمیر میں ایک بار پھرکرفیو نافذ

سری نگر۔ 10 اکتوبر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے8محرم الحرام کوعزادادوں کے جلوسوں کو روکنے کیلئے سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں محرم الحرام کے جلوسوں کوروکنے کیلئے ان کے روایتی راستوں پر بھاری تعداد میں بھارتی فورسزکو تعینات کیا گیا تھا۔ سرینگر میں تجارتی مرکز لالچوک کو سیل کیا گیا تھا اور تمام داخلی و خارجی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔ پولیس نے سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں جلوس نکالنے کی کوشش کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔ وادی کشمیر میں پیر کو مسلسل 94ویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج رہے۔ پیدل اورسوار ہرطرح کی نقل وحرکت پابندی تھی۔ کئی مقامات پر مریضوں اور ایمبلینسوں کو بھارتی فورسز سے رکاوٹیں عبور کرنے کی اجازت دینے کے لیے منت سماجت کرتے دیکھا گیالیکن فورسز نے انہیں جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سوپور میں تلاشی اور محاصرے کی کاروائی کے دوران گھروں میں گھس کرسامان کی توڑ پھوڑ کی اور مکینوں کو ہراساں کیا جبکہ فورسز نے لاکھوں روپے کی جائیداد کو نقصان پہنچایا۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی ،جنرل سیکرٹری شبیر احمد شاہ اور عوامی مجلس عمل نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں جموں میں ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگ کی طرف سے ڈنڈا بردار ریلیاں نکالنے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ریلیوں کا مقصدنفرتوں کے شعلے بھڑکانا اورخطے میں امن ومان کے ماحول کو خراب کرنا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ جموں کے مسلمانوں پر دباؤ ڈلا جارہا ہے تاکہ وہ وادی کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت نہ کرپائیں۔ادھر ضلع پلوامہ کے علاقے پانپور میں ایک حملے میں ایک بھارتی فوجی زخمی ہوا۔حملہ آور دریائے جہلم کے کنارے پر قائم جموں وکشمیر انٹرپرینر شپ ڈیو لپمنٹ انسٹی چیوٹ کی سات منزلہ عمارت میں موجود ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ نے اسلام آباد میں ایک اجلاس کے دوران سرینگر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کم سن جنید احمد کے قتل پر تشویش کا اظہار کیا۔