خبرنامہ کشمیر

مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتاہے، حریت فورم

مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتاہے، حریت فورم

سرینگر(ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے جموں وکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے بات چیت کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے ایک بیان میں بھارت پاک کشیدگی اور کنٹرول لائن پر گولہ باری کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جان و مال کے نقصان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے دونوں ملکوں پر زور دیا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس صورتحال پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر دونوں ملک چاہیں تو وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کیلئے تیار ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جسے فوجی طاقت کے بل پر ہرگز حل نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے دیرپا اور پائیدار حل کیلئے ایک نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں قیام امن کی راہ ہموار اور جنگ و جدل کے منڈلاتے بادل دور ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ جوہری اسلحے سے لیس ملکوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور اسی تنازعہ کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان اب تک متعدد جنگیں ہو چکی ہیں جن میں بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانیں ضائع اور کھربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھی اسی مسئلے کے باعث گزشتہ ستر برس سے شدید مشکلات کا شکار ہیں اور بھارتی جبر و استبداد ، ریاستی دہشت گردی، قتل و غارت اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا سامنا کررہے ہیں ۔ ترجمان نے واضح کیا کہ کشمیر کے دیرینہ مسئلے کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ فورم کے ترجمان نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے بھارتی یوم جمہوریہ کی آڑ میں مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں گھر گھر تلاشیوں اور محاصروں کا سلسلہ تیز کرکے کشمیر کو عملاً ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے پلوامہ کے علاقے لالی پورہ میں شہریوں کی مارپیٹ اور نوجوانوں سے ان کے موبائل فون چھیننے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔ دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجمن شرعی شیعیاں کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھی عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ثالثی کی پیشکش دونوں ممالک کے وسیع ترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ اگر بھارت تیسرے فریق کی ثالثی کوقبول کرنے پر آمادگی ظاہر کرتا ہے تو یہ پاک بھارت تعلقات اور خطے کے دیر پا امن و استحکام کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوسکتاہے۔