خبرنامہ کشمیر

مسرت عالم بٹ کی رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی مذمت

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی گیلانی نے سینئر حریت رہنما اور مسلم لیگ جموں وکشمیر کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کی عدالتی احکامات پر رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کے ناروا اقدام سے ثابت ہو گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے کے معاملات براہ راست طور پر سنگھ پری وارچلا رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اس بات کا پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ مسرت عالم بٹ پر لاگو کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دیے جانے کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جائے گاکیوں کہ کٹھ پتلی انتظامیہ ہندو انتہا پسند تنظیموں کی مرضی کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھا سکتی۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری گزشتہ70برس سے لاقانونیت اور جنگل راج کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسرت عالم بٹ کی دوبارہ گرفتاری کیلئے یہ مضحکہ خیز اور بھونڈی دلیل پیش کی گئی کہ انہوں نے11اگست کو جیل میں چار لوگوں کے ساتھ ملاقات کرکے رواں جدوجہد کو کامیاب بنانے کے لئے حکمت عملی بنائی ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ عدلیہ کو چاہیے کہ جس طرح سے وہ دیگر معاملات میں اپنے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتی ہے ،اسی طرح سے وہ نظر بندوں کے حوالے سے بھی اپنے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے۔ جموں کشمیرمسلم لیگ کے رہنما فیروز احمد خان نے تنظیم کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کی رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسرت عالم بٹ کو مسلسل نظر بند رکھنا بھارت اور اُس کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے مسرت عالم بٹ کو دوبارہ گرفتار کر کے عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔فیر وز احمد خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسٹر بانکی مون، اسلامی تعاون تنظیم کے عالم اسلامی تنظیم کے سربراہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کی کہ وہ مسرت عالم بٹ کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کے لیے کردار ادا کریں۔ جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سیکرٹری جنرل محمد عبداللہ طاوری نے بھی سرینگر میں جاری ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کی رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے مسرت عالم بٹ کو دوبارہ گرفتار کر کے ایک مرتبہ پھر اپنی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسرت عالم بٹ کی طویل غیر قانونی نظر بندی کا کوئی آئینی و قانونی جواز نہیں ہے ۔ سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے بھی ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کو عدالتی رہائی احکامات کے باوجود پھر سے گرفتارری اور آسیہ اندرابی کی گھر میں نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حریت رہنماؤں کو نظر بندیوں اور گرفتاریوں سے ہرگز زیر نہیں کیا جاسکتا۔ جموں وکشمیرماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کی جیل کے احاطے میں ہی دوبارہ گرفتاری پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام کٹھ پتلی حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔