خبرنامہ کشمیر

مسلمانوں پر حملے ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے، یاسین

سرینگر:(ملت+ (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے جموں خطے کے مسلمانوں پر حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کشمیر کے مسلمان جموں کے اپنے بھائیوں کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ہند و انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے غنڈوں کی طرف سے کٹھوعہ میں مسلمانوں پر حملوں اور ان کے گھروں کو نذر آتش کرنے کی کارروائی پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی خاموشی کو انتہائی مذموم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں مذہبی جنونیت اور فرقہ واریت کو فروغ دینے میں مصروف ہے جو قابل تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں خطے میں مسلمانوں کو زچ کرنے کا یہ عمل ایک عرصے سے جاری ہے اور گول گلاب گڑھ سے شروع ہونے والا یہ کام اب زور و شور کے ساتھ راجوری،پونچھ،ڈوڈہ،بھدرواہ،کشتوار،کٹھوعہ،ادھمپور،رام بن اور جموں خطے کے دیگر علاقوں تک پھیل گیا ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ مقبوضہ وادی میں مسلمانوں کو پر امن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیتی لیکن آر ایس ایس اور دیگر ہندو فسطائی طاقتوں کو جموں خطے میں مسلح ریلیوں کی نہ صرف کھلی اجازت حاصل ہے بلکہ اس کیلئے انہیں سرکاری وسائل تک فراہم کیے جاتے ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کے مسلمان اس صورت حال میں خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتے اورجموں خطے کے مسلمانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ فسطائی قوتوں اور انکی پشت پناہی فراہم کرنے والوں کے مکروہ عزائم کو ناکام بنادیں گے۔یاسین ملک نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے احتجاجی تحریک کے دوران شہید اور بصارت سے محروم ہونے والوں کے لیے امداد کی فراہمی اور قتل عام کے واقعات کی تحقیقات کا اعلان ایک بھونڈے مذاق کے سوا کچھ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقتولین کے ورثا اپنے پیاروں کے قاتلوں کو صرف اور صرف انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں اور انہیں کسی معاوضے کی ضرورت نہیں ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ بے گناہ نوجوانوں کو قتل اور اندھا بنانے کے بعد اب ان کے جانوں اور آنکھوں کی قیمت لگا کر متاثرہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی جار ہی ہے۔