خبرنامہ کشمیر

مسلمانوں کی اسلام سے وابستگی ختم کرنے کے درپے ہے، جماعت اسلامی

IOK people urged

مسلمانوں کی اسلام سے وابستگی ختم کرنے کے درپے ہے، جماعت اسلامی

سرینگر(ملت آن لائن) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے بھارت کی طرف سے مسلم خواتین کیلئے بغیر محرم حج کی اجازت دینے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے اسلامی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ اس اعلان سے واضح ہوتا ہے کہ آر ایس ایس کے کنٹرول میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ایک منظم طریقے سے مسلمانوں کی اسلام سے وابستگی ختم کرنے کے درپے ہے تاکہ لادین قسم کی ایک اْمت تیار کرکے اْن کیلئے گھر واپسی کے نام پر ارتداد کی راہ ہموار کی جاسکے ۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے کئی اقدامات کئے گئے جو صرف مسلمانوں کے دینی معاملات میں صریحا مداخلت کے سوا اور کچھ نہیں ہے حالانکہ اس طرح کی کارستانیوں سے نہ قرآن بدل سکتا ہے اور نہ ہی اسلامی شریعت میں تحریف ہو سکتی ہے البتہ دینی حمیت کے ضعف کا شکار مسلمانوں کے ایمان میں خلل ڈالاجاسکتا ہے۔ بیان کے مطابق نریندر مودی مسلمان خواتین کے حقوق کی آڑ میں اْن میں لادینی اور ارتداد کے رجحانات عام کرنے کے درپے ہے حالانکہ اسلام ہی وہ دین رحمت ہے جس نے عورتوں کو حقیقی مقام دلایا ہے۔انہوں نے ایک ہی مجلس میں تین طلاق دینے کو ایک قابل سزا مجرمانہ کارروائی قرار دے کردراصل بھارت مسلم معاشرے میں مرد اورخواتین کے درمیان کشمکش کا ایک ماحول پیدا کرنا چاہتاہے تاکہ مسلمانوں کا مضبوط خاندانی نظام درہم برہم ہو۔ترجمان نے کہاکہ یہ سب کو معلوم ہے کہ طلاق بدعت کا استعمال مسلم سماج میں نہ ہونے کے برابر ہے اور اس کا استعمال بھی وہی لوگ کرتے ہیں جو دینی تعلیمات سے بالکل ناواقف ہیں بلکہ اگر کہا جائے کہ مسلمانوں میں فسخ نکاح کا معاملہ باہمی گفت و شنید کے ذریعے طے کیا جاتا ہے جو کہ خلع کی ہی ایک شکل ہے اور طلاق احسن اور حسن کا استعمال بھی بہت کم ہوتا ہے تو کوئی مبالغہ نہ ہوگا۔ مسلم خواتین کے حقوق خاص کر مساوات کی آڑ میں ان میں دین کے خلاف بغاوت کا ایک رجحان پیدا کرنے کی مذموم کوششیں ہورہی ہیں جس کا اگر اْمت مسلمہ نے بروقت باضابطہ لائحہ عمل کے تحت مقابلہ نہ کیا تو یہ انتشار اْمت کا باعث بن سکتا ہے۔