خبرنامہ کشمیر

مسلمانوں کی واپسی کیلئے بھی اقدمات کیے جائیں؛ گیلانی

کشمیری نوجوان

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی گیلانی نے نام نہاد اسمبلی میں پنڈتوں کی واپسی سے متعلق پاس کی جانے والی قرارداد پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حریت اپنے پنڈت بھائیوں کی مقبوضہ وادی میں واپسی کی ہرگز مخالف نہیں تاہم انہیں الگ کالونیوں میں بسانے کی مذموم کوششوں کیخلاف یہ اپنی مزاحمت جاری رکھے گی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے، جنہیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر میں اپنے گھر میں مسلسل نظر بند رکھا ہو اہے، نے ایک بیان میں کہا کہ نام نہاد اسمبلی میں پاس کی گئی قرار داد اس وقت تک یکطرفہ اور نامکمل ہے جب تک اس میں پنڈتوں کے ساتھ ساتھ تمام کشمیریوں کو شامل نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کشمیر اور جموں خطے سے ہزاروں مسلمانوں کو بھی 1947سے اب تک کئی مرتبہ آزاد کشمیر ہجرت پر مجبور کیا گیا لہذا انکی واپسی کے لیے بھی سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ پنڈت کشمیر کے معاشرے کا ایک حصہ ہے اس لیے انہیں علیحدہ بسانے کا کوئی جواز نہیں اور اس اقدام کا مقصد کشمیریوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے سوا کچھ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی پسند قیادت اس مکروہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی’’ این آئی اے ‘‘کی طرف سے سیدعلی گیلانی کے بینک کھاتوں کی نگرانی اور جانچ پڑتال کرنے کی خبروں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اس طرف کی کارروائیوں کے ذریعے حریت چیئرمین کو کشمیر کے بارے میں اپنے اٹل موقف سے ہرگزہٹایا نہیں جاسکتا۔ حریت ترجمان نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کا ہر کام واضح اور دیدنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کے نام دو بینک اکاونٹس ہیں جو 2014کے سیلاب کے دوران کھولے گئے تھے جن میں صاحب ثروت افراد نے رقومات جمع کرائی تھیں جن سے ہزاروں سیلاب زدگان کی مالی امداد کی گئی ۔ ترجمان نے کہاکہ این آئی اے کو کشمیری عوام اور ان کی جدوجہد کے خلاف ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اور اس کے ذریعے سے آزادی پسند قیادت کو مرعوب اور خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، البتہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ماضی میں کچھ حاصل کیا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں ان سے کوئی نتیجہ برآمد ہوگا۔ ترجمان نے سید علی گیلانی کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی بھی شدید مذمت کی ۔