خبرنامہ کشمیر

مسلمانوں کے خلاف مذموم کارروائیو ں کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، میر واعظ

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے غنڈوں کی طرف سے جموں خطے کے علاقے کٹھوعہ میں مسلمانوں پر حالیہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عناصر کھلے عام مسلم آبادی کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور انہیں اس مذموم کام کیلئے کٹھ پتلی انتظامیہ کی کھلی چھٹی حاصل ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میرواعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندو انتہا پسند عناصر کا بنیادی مقصد مسلم آبادی کو خوف وہراس میں مبتلا کرنا اور ان کے اندر احساس عدم تحفظ پیدا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر اور قابض انتظامیہ کو جان لینا چاہیے کہ اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے سے مسلمانوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے۔ میر واعظ نے کہا کہ بھارت نواز رہنما اقتدا ر کی خاطر گزشتہ ستر برس سے مکر و فریب کا سہا را لے رہے ہیں اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا انکا وطیرہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایک بیان میں مزاحمتی قیادت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس نے برہان وانی کے قتل سے قبل ہی احتجاجی تحریک کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حاشیہ بردار اس طرح کے بیانات کے ذریعے حقائق کو ہرگز مسخ نہیں کر سکتے۔ میرواعظ نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جاب سے کی گئی قتل و غارت گری کے حوالے سے کٹھ پتلی حکومت کی طرف سے تحقیقاتی کمیٹیوں کے اعلانات کی کوئی افادیت یا اعتباریت نہیں ہے کیونکہ ان کمیٹیوں کا آج تک کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے ۔میرواعظ نے کہا کہ کشمیریوں کو سماجی طور پر متحد ہو کرشہدا کے لواحقین ،بصارت سے محروم کئے گئے افراد اور دیگر متاثرین کی مدد و اعانت کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کی قربانیوں کا تحفظ اور انکے اہل خانہ کی داد رسی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ وہ تحریک کے مفاد میں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرے کیونکہ اس تحریک سے ہی یہاں کے ہر فرد کا بہتر مستقبل وابستہ ہے۔