خبرنامہ کشمیر

مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں نافذ،حریت رہنما نظر بند

مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں نافذ،حریت رہنما نظر بند

سرینگر (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے شہریوں کے بے دریغ قتل اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کے خلاف لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف آج مقبوضہ علاقے میں پر امن مظاہروں اور مکمل ہڑتا ل کی کال دی ہے۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر کے رینہ واری، خانیار، نوہٹہ ، مہاراج گنج ، صفہ کدل ، مائسمہ ، کرالہ کھڈ اور دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں اور بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں ٹرین سروس بھی معطل کر دی ہے۔دریں اثنا بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو آج صبح سویرے سرینگر کے علاقے مائسمہ میں ان کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کر کے کوٹھی باغ تھانے میں منتقل کر دیا۔ انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی گزشتہ آٹھ برس سے زائد عرصے سے سرینگر میں گھر میں نظر بند ہیں۔ پولیس نے حریت رہنماؤں مختار احمد وازہ ، بلال صدیقی اور عمر عادل ڈار کو بھی گرفتار کر رکھا ہے۔ حریت رہنماؤں کی نظر بندی اور گرفتار ی کا مقصدا نہیں احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنا ہے۔