خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، افضل گورو کی شہادت کی برسی پر مکمل ہڑتال

سرینگر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں ممتاز کشمیری رہنما محمد افضل گورو کی شہادت کی چوتھی برسی پر جمعرات کے روز مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ محمد افضل گوروکوبھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے جھوٹے مقدمے میں 9فروری2013کو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دیکر انکی میت کو جیل کے احاطے میں ہی دفن کردیاگیاتھا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی ۔ مزاحمتی قیادت نے شہید کی میت انکے اہلخانہ کے حوالے کرنے کے کشمیریوں کے مطالبے پر زور دینے کیلئے لوگوں سے پرامن احتجاجی مظاہرے کرنے کی بھی اپیل کی تھی ۔ سرینگر اور دیگر تمام بڑے قصبوں میں بازار، کاروباری مراکز اورتعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر قصبوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکارتعینات کر دیے تھے۔ محمد افضل گورو کے آبائی قصبے سوپور کو مکمل طو ر پر سیل کر دیا گیا تھا اور کسی کو بھی قصبے کے علاقے دوآبگاؤ میں رہائش پذیر شہید کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نہیں جانے دیاگیا۔دریں اثنا کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ ، محمد اشرف صحرائی ، محمد اشرف لایا، ظفر اکبر بٹ، مختار احمد وازہ،قاضی یاسر اورعمر عادل ڈار اور دیگر حریت رہنماؤں کو گھروں اور تھانوں میں نظر بند رکھا ۔ بھارتی پولیس نے سرینگر میں حریت رہنما عبدالرشید لون کے گھرپر بھی چھاپہ مارااور انکے اہلخانہ کوہراساں کیاجبکہ کپواڑہ اور دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں حریت کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔