خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج نے لیکچرارکو حراست کے دوران قتل کردیا ، شہداء کی تعداد 82ہوگئی

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ میں ایک لیکچرار کو دوران حراست شہید کردیا ہے جس سے رواں کشمیر انتفادہ کے دوران شہید ہونیوالے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 82ہوگئی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے کھریوکے رہائشیوں نے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ شب فوجی اہلکاروں نے زبردستی گھروں میں داخل ہو کر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اورلیکچرار شبیر احمد مونگو سمیت 28افراد کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ فوج نے شبیر احمد مونگوکوحراست کے دوران قتل کر نے کے بعد شبیر کے اہل خانہ کو اسکی میت لے جانے کیلئے کہا۔ادھر قابض انتظامیہ نے لوگوں کوبھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے شہریوں کے جاری قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے جمعرات کو مسلسل 41ویں دن بھی پوری وادی کشمیرمیں سخت کرفیو اوردیگرپابندیاں جاری رکھیں۔ انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی کواحتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں یاتھانوں میں نظربند رکھا تاہم سرینگر ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، پلوامہ ، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں لوگ کرفیو اور پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اورزبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ انہوں نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ حریت رہنماء مسرور عباس نے سرینگر کے علاقے نواع کدل میں ایک احتجاجی دھرنے کی قیادت کی ۔شوپیاں میں مشتعل مظاہرین نے نام نہاد اسمبلی کے ایک رکن کی رہائش گاہ پر حملہ کیا۔ بھارتی سول سوسائٹی کی ایک ٹیم کا سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کی گونج میں استقبال کیا گیا۔ مانی شنکر ایئر، پریم شنکر جھا اور ممتاز شخصیات پر مشتمل ٹیم بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے کشمیریوں کی عیادت کے لیے ہسپتال آئی تھی۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں احتجاجی ہڑتال میں 25اگست تک توسیع کر دی۔ انہوں نے بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چار نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کل جمعہ کی نماز ضلع بڈگام کے علاقے آری پانتھن میں ادا کرنے کا بھی اعلان کیا۔ ان نوجوانوں کو بھارتی فوجیوں نے منگل کے روز فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔ اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تناظر میں کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مزید کسی تاخیر کے فوری حل کامطالبہ کیا۔اس موقع پر پاس کی جانے والی ایک قرارداد میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے کے لیے ایک خصوصی نمائندہ مقررکرے۔