خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس نےمیرواعظ عمرفاروق کو نظربند کردیا

سری نگر :(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر کے علاقے سونہ وار میں واقع اقوام متحدہ کے فوجی مبصردفتر کی طرف مارچ کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کرفیو توڑتے ہوئے جیسے ہی گھر سے باہر نکلے اور اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کی کوشش کی بھارتی پولیس نے انہیں گرفتار کرکے نگین پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا۔ مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے رواں انتفادہ کے دوران کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کیلئے مشترکہ طورپردی تھی۔انہوں نے لوگوں سے کہاتھا کہ وہ سرینگر کے علاقے سونہ وار میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر دفتر کی طرف 72گھنٹے کا مارچ کریں۔ قابض انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی کومارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں یاتھانوں میں نظربند رکھا ۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر اور تمام بڑے قصبوں میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کررکھی تھی جبکہ اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف جانیوالے تما م راستوں کی ناکہ بندی کی گئی تھی۔وادی کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی معطل رہی ۔ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو سونہ وارمیں اقوام کے دفتر کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلئے وادی کشمیرمیں کرفیو اور دیگر پابندیوں کو مذید سخت کردیا ہے۔ دریں اثناء ضلع راجوری میں واقع فوجی کیمپ میں ساتھی فوجی اہلکارکی فائرنگ سے ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا ۔ بھارتی فوج کی خچر کمپنی کا ایک اہلکار ضلع کے علاقے گمبھیر میں واقع فوجی کیمپ میں پراسرار طورپر مردہ حالت میں پایاگیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ فوجی کی ایک دوسرے فوجی کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد وہ مردہ حالت میں پایا گیا۔