خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، شہید ہونے والوں کی تعداد 104ہوگئی

سرینگر: (اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے سرینگر میں ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا ہے۔ اس تازہ شہادت سے جاری انتفادہ کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 104ہو گئی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے علاقےNew Theedکا رہائشی نوجوان مومن الطاف گنائی جمعہ کی شام کو مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کے فوراً بعد لاپتہ ہو گیا تھااور اسکی لاش بعد میں ایک باغ سے ملی۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ نوجوان کے لاپتہ ہونے کے بعد انہوں نے اسکی تلاش شروع کر دی جس دوران ایک باغ سے اسکی لاش برآمد ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مومن کے سر میں پیلٹ لگے تھے جس کے سبب اسکی موت واقع ہوئی ہے۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں اب تک 104 نوجوانوں کی شہادت کے علاوہ ساڑے 12ہزار افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں جاری انتفادہ 8جولائی کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوا تھا۔ ہزاروں لوگوں نے کرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید نوجوان مومن الطاف کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ انہوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے ۔ بھارتی فورسز نے جنازہ کے شرکا کے خلاف بھی طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے بعد فورسز اہلکاروں اور لوگوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ ہو گیاجو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھا۔ دریں اثنا شہریوں کے قتل عام کے خلاف لوگوں کواحتجاجی مظاہروں اور آزادی مارچ سے روکنے کیلئے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے 71ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو اورد یگر پابندیوں کا نفاذ جاری رہا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ حریت قیادت نے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری بے گناہ شہریوں کے قتل کیخلاف ہفتے کے روز کپواڑہ، کولگام اور بڈگام کی طرف آزادی مارچ کی کال دے رکھی تھی۔