خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر::مسرت عالم بٹ کو سرینگر کی عدالت میں پیشی کے بعد دوبارہ جموں کی جیل منتقل کردیاگیا

سرینگر ۔(ملت+اے پی پی) کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنماء اور مسلم لیگ جموں وکشمیر کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو انکے خلاف کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں درج ایک جھوٹے مقدمے کے سلسلے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سرینگر کی عدالت میں پیش کیاگیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ کو مقدمے کی سماعت کے سلسلے میں جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے سرینگر منتقل کیاگیا اور سی جے ایم کی عدالت میں پیش کیاگیا ۔دلائل سننے کے بعد جج نے مقدمے کی آئندہ سماعت سماعت 24ستمبر تک ملتوی کردی جس کے بعد مسرت عالم بٹ کو واپس کورٹ بھلوال جیل منتقل کردیا گیا۔مسلم لیگ کے نائب چیئرمین محمد یوسف میر کو بھی شوپیان کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت میں پیشی کے بعد انھیں دوبارہ سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔ ادھر مسلم لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پارٹی چیئرمین کی نظربندی کو طول دینے سے بھارتی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عدالتیں مسرت عالم بٹ پر 35مرتبہ عائد کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ان کی غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قراردیتے ہوئے انکی رہائی کے احکامات جاری کر چکی ہیں اور ان پر عائد کئے گئے 36ویں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھی انکی نظربندی کی مدت مکمل ہونیوالی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ نے حریت رہنماء پر 36مرتبہ پی ایس اے عائد کر کے ایک ایسا عالمی ریکاڈ قائم کیا ہے جس کی نظیر پوری دنیا میں نہیں ملتی ۔ سجاد ایوبی نے کہاکہ انتظامیہ مسرت عالم بٹ کو ان کے سیاسی نظریات کی بنا پر بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے جوکہ انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے مسرت عالم بٹ سمیت تمام نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔