خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں عائد

مقبوضہ کشمیر، مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں عائد
سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کوبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے شہریوں کے حالیہ بہیمانہ قتل کے خلاف نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کرنے سے روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں عائد کردی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہروں کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے جس کا مقصد بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں اوران کے خلاف جاری دیگر مظالم کی مذمت کرنا بھی ہے۔ پابندیاں رعناواری ، نوہٹہ ، خانیار ، مہاراج گنج ، صفاکدل ، مائسمہ اور کرالہ کھڈ پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں آنیوالے علاقوں میں عائد کی گئی ہیں۔ انتظامیہ نے لوگوں کو مظاہرے کرنے سے روکنے کیلئے سرینگر سمیت مقبوضہ علاقے کے تمام بڑے قصبوں میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو بھی تعینات کردیاہے۔ ادھر بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا۔ انہیں سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے میر واعظ عمرفاروق کو بھی گھر میں نظربند کردیا ہے جبکہ سید علی گیلانی پہلے ہی 2010ء سے مسلسل گھر میں نظربند ہیں۔ انتظامیہ نے وادی کشمیر کے بارہمولہ قصبے اور جموں کے بانہال قصبے کے درمیان ٹرین سروس بھی معطل کر دی ہے ۔