خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، نوجوانوں کی شہادت پر شوپیاں میں ہڑتال کا سلسلہ جاری

مقبوضہ کشمیر،

مقبوضہ کشمیر، نوجوانوں کی شہادت پر شوپیاں میں ہڑتال کا سلسلہ جاری

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے چلائے جانے والے ایک مارٹر گولے کے دھماکے میں زخمی ہونے والاایک کم عمر لڑکا مشرف فیاض ایک ہفتے تک ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد چلا بسا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے24جنوری کو ضلع شوپیاں کے علاقے چائی گنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین نوجوان شہید کر دیے تھے جبکہ ایک رہائشی مکان کر مسمار کر دیا تھا۔ فوجی کارروائی کے اگلے روز جب علاقے کے لوگ مسمار شدہ مکان کا مبلہ ہٹانے میں مصروف تھے تو اس دوران بھارتی فوجیوں کی طرف سے چلایا جانے والا ملبے میں پڑا ایک گولہ اچانک پھٹ گیا جس کے ٹکڑے لگنے سے دس سالہ مشرف فیاض شدید زخمی ہو ا تھا۔زخمی لڑکے کو سرینگر کے صورہ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ جمعرات کی صبح چل بسا۔ مشرف فیاض کی شہادت سے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوجیو ں کے ہاتھوں ایک ہفتے کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 7 ہو گئی۔شہید مشرف فیاض کو اپنے آبائی علاقے ڈاٹموڈورمیں سپردخاک کیا گیا۔ لوگوں کی کثیر تعداد کے سبب نمازجنازہ دو مرتبہ ادا کی گئی جنازے کے شرکا ء نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔دریں اثنابھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بیگناہ نوجوانوں کی شہادت پر ضلع شوپیاں میں جمعرات کو مسلسل آٹھویں روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔ بھارتی فوجیوں نے 24 جنوری کو شوپیاں کے علاقے چائی گنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین نوجوانوں فردوس احمد، سمیر احمد اور شاکر میر کو شہید کر دیا تھا۔ قابض فوجیوں نے 27 جنوری کو شوپیاں کے ایک اور علاقے گونی پورہ میں ایک تلاشی آپریشن کے دوران پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے دو نوجوانوں جاوید احمد بٹ اور سہہیل احمد لون کو شہید جبکہ متعدد نوجوانوں کو زخمی کر دیا تھا ۔ رئیس احمد نامی ایک شدید زخمی نوجوان بدھ کو صورہ ہسپتال سرینگر میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چلا بسا جبکہ چائی گنڈ میں مارٹر گولے کے دھماکے میں زخمی ہونے والا 10 سالہ مشرف فیاض جمعرات کوہسپتال میں دم توڑگیا۔