خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر:شہید ہونےوالےطالبعلم کی نمازجنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرکے علاقے قاضی گنڈ کے علاقے ویسومیں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان باسط محی الدین آہنگر کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جو اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 20سالہ باسط محی الدین جو فرسٹ ائیر کا طالب علم تھا ،جموں سرینگر شاہرہ پر ویسو کے مقام پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے شدید زخمی ہوا تھا۔ لوگوں نے اْنہیں اسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔باسط کے والد غلام محی الدین نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا بیٹا اپنے باغ میں کام سے فارغ ہوکر گھر کی طرف جارہا تھاکہ گھات میں بیٹھے بھارتی فورسزکے اہلکاروں نے بلا اشتعال باسط پر پیلٹ داغے جو اْن کی ٹانگوں میں جا لگے جس کی وجہ سے وہ اپنا توازن کھو بیٹھا اور نیچے گر گیا۔اْنہوں نے کہاکہ اس کے بعد فورسز اہلکاروں نے اْنہیں پاس ہی سے گزرنے والی ندی میں پھینکا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوا۔انہوں نے کہا کہ باسط کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم سر میں گہری چوٹ لگنے کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکا۔باسط کی موت کی خبر علاقے میں پھیلتے ہی لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ،وہ ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے۔کرفیو اور پابندیوں کے باوجوداتوار کوہزاروں لوگوں نے ویسو کا رْخ کیا اور باسط کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔نماز جنازہ کے بعد مشتعل نوجوانوں ا ور بھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔بھارتی فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کر نے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے متعدد افراد کو زخمی کردیا۔