خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی کا بازارگرم ہے

IOK people urged

مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم ہے
سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مزاحمتی قیادت نے مقبوضہ علاقے کی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے وادی کے اطراف واکناف میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے اور وہ کشمیری نوجوانوں، بچوں اور یہاں تک کہ خواتین کو ایک منصوبہ بند طریقے سے قتل کررہی ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ دنیا میں کسی بھی جگہ شہریوں کے خلاف پیلٹ بندوق اور دیگر مہلک ہتھیار استعمال نہیں کئے جاتے لیکن مقبوضہ کشمیر میں کھلے عام ان کا استعمال کیا جارہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرادادوں موجود ہونے کے باوجود اس تنازعہ کے حل کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے جس سے خطے میں تناؤ اور کشیدگی کے علاوہ مقبوضہ علاقے میں خون خرابہ بدستور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ستر برسوں کے دوران لاکھوں افراد قتل کئے گئے، اربوں روپے کی جائیداد کو برباد کیا گیا ،دس ہزار سے زائد افراد دوران حراست غائب کئے گئے اور قتل و غارت کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ س وقت ہزاروں کشمیری جیلوں ، تھانوں او ر تفتیشی مراکز میں غیر قانونی طور پر بند ہیں۔انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں خاص طور پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سے اپیل کی کہ وہ بیگناہ کشمیریوں کے قتل عام کا نوٹس لیں۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ معصوم بچو ں کی ماؤں کو گولیوں کا نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے اور یہ صورتحال ناقابل بردداشت ہے اور اسکے خلاف پرامن احتجاج کرنا کشمیری اپنا حق رکھتے ہیں۔ مزاحمتی قیادت نے ائمہ کرام پر بھی زور دیا کہ وہ بھارتی حیوانیت اور درندگی کیخلاف اپنی آواز بلند کریں اور آج نماز جمعہ کے بعد ہونیو الے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کریں۔