خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیرمیں عوامی احتجاجی تحریک 5 ویں ماہ میں داخل

سرینگر ۔ 08 نومبر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں جاری عوامی احتجاجی تحریک 5 ویں ماہ میں داخل ہوگئی ہے اور موجودہ احتجاجی تحریک نے دنیا کی تاریخ میں دوسری سب سے طویل ہڑتال کا ریکارڑ قائم کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 4 ماہ مکمل کرنے والی عوامی احتجاجی تحریک اور ہڑتال ریاست کی سب سے طویل ہڑتال ہے جس کے دوران کاروباری ادارے بند رہے اور نجی و سرکاری دفاتر میں مکمل طور ویرانی چھائی رہی۔ 8 جولائی کوحزب کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد مظاہرین کے قتل کے خلاف وادی کے طول وعرض میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے۔ قابض انتظامیہ نے حالات پر قابو پانے کیلئے مسلسل55روز تک کرفیو نافذ رکھاجبکہ اس کے بعد بھی بیشتر علاقوں میں کرفیو جاری رہا۔ 4 ماہ میں 112 کشمیریوں کو شہید اور 16ہزار کے قریب افرادکو زخمی کیا گیا۔ بھارتی فورسز اور پولیس کی طرف سے چلائے گئے پیلٹ کے چھروں سے ایک ہزار نوجوانوں کی بصارت چلی گئی۔ آزادی پسند جماعتوں کی طرف سے احتجاجی پروگرام جاری کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ120دن گزر جانے کے بعد بھی ہڑتال جاری ہے جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔بھارتی پولیس اور فورسز نے چھاپوں کے دوران 10ہزار نوجوان گرفتار کرلئے جبکہ مکانوں کی توڑ پھوڑ اور مکینوں پر تشدد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ وادی میں جاری عوامی احتجاجی تحریک ریاست کی تاریخ میں طویل وقت تک چلنے والی احتجاجی تحریک ہے۔ 2008میں امرناتھ بورڈ کواراضی دینے کے خلاف3ماہ تک ہڑتال رہی اور اس دوران قریب65شہری شہید ہوئے۔2009میں شوپیان میں2خواتین کی اجتماعی بے حرمتی اور قتل کے بعد سرینگر میں20روز جبکہ شوپیاں ضلع میں قریب40روز تک ہڑتال رہی۔2010میں 100دنوں تک ہڑتال رہی اوراحتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ 120 کے قریب شہری قتل کئے گئے تاہم ہڑتال میں وقفے وقفے سے ڈھیل دی گئی تاہم موجودہ احتجاجی تحریک اور ہڑتال میں مشترکہ حریت قیادت کی نظر بندی کے باوجود احتجاجی پروگرام پر عملدر آمد جاری رہا جس کی وجہ سے4 ماہ گزر جانے کے باوجود ہڑتال میں ایک دن کی بھی ڈھیل نہیں دی گئی۔ فلسطین میں 1936سے 1939 تک فلسطینی اور عرب عوام کی طرف سے برطانیہ کے نو آبادیاتی نظام کے خلاف آواز بلند کرنے کی تحریک کے دوران مسلسل6 ماہ تک احتجاج اور ہڑتال کی گئی جس کے دوران برطانیہ سے مکمل آزادی کا مطالبہ کیا گیا۔ بھارت میں بھی تحریک آزادی کے دوران طویل ایجی ٹیشن اور ہڑتالوں کا دور چلا تاہم اس دوران مسلسل ہڑتال کی مثال تاریخ کی کتابوں میں نہیں ملتی۔