خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیرکو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیاگیا؛ یاسین

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چےئرمین محمد یاسین ملک نے پوری وادی کشمیر میں بھارتی پولیس اہلکاروں کے ظلم و تشدد خاص طورپر جنوبی کشمیر میں پارٹی اراکین اورکارکنوں کے خلاف کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی دہشت گردی قراردیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کولگام کے علاقے یاری پورہ میں پولیس نے پارٹی کے ضلعی صدر عبدالستار اور نذیر احمد کامسلسل قافیہ حیات تنگ کررکھاہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے عبدالستار کو حاضر ہونے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ نذیر احمد کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں اورانہیں بھی پولیس اسٹیشن حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام ہوئے تو ان کے گھرمیں توڑ پھوڑ کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح اچھ بل پولیس نے ماسٹر اکرم کا جینا دوبھر کررکھا ہے اور انہیں بھی پولیس تھانے میں حاضری کا حکم دیاگیا ہے۔یاسین ملک نے پولیس کے اس رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عام لوگوں خاص طور پر فرنٹ کے اراکین و ذمہ داروں کیخلاف کارروائیوں کے ذریعے پولیس دراصل شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت دے رہی ہے اور حقیقت میں پوری ریاست کو ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں انہیں ہر مخالف آواز کو دبانے کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ ظلم و جبر کے ان ہتھکنڈوں سے کشمیری قوم کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا اور جبر کے اس بڑھتے دور کے باوجود تحریک آزادی شدومد کے ساتھ جاری رہے گی۔