خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فوج کی شیلنگ سے ایک اورکشمیری طالب علم شہید

سری نگر(ملت + آئی این پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی شیلنگ سے ایک اور کشمیری نوجوان شہید ہوگیا جس کے بعد قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد 111 تک پہنچ گئی،بھارتی فائرنگ سے نوجوان کی شہادت کے بعد کشمیریوں نے بھارتی فورسز کے خلاف احتجاج کیا۔ہفتہ کو میڈیا رپورٹس کے مطابق کشمیر کے ضلع بڈگام میں پر امن مظاہرے پر بھارتی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 22 سالہ جاوید احمد کے سر میں شدید چوٹیں آئیں اور بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔یہ واقعہ نصر اللہ پورہ کے علاقے میں پیش آیا اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہرین پر بلا اشتعال شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔انہوں نے بتایا کہ ایک شیل جاوید احمد کے سر پر لگا اور وہ شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد اسے پہلے پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا جبکہ بعد میں اسے سورا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سری نگر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔علاقہ مکینوں نے بتایا کہ جاوید احمد فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے کے لیے لکڑی کے مقامی کارخانے میں ملازمت بھی کرتا تھا۔بھارتی فائرنگ سے نوجوان کی شہادت کے بعد مشتعل افراد نے بھارتی فورسز کے خلاف احتجاج کیا۔واضح رہے کہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے اب تک کشمیر میں 111 نہتے شہریوں کو بھارتی فوج شہید کرچکی ہے جبکہ 14 ہزار سے زائد زخمی بھی ہیں۔برہانی وانی کی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے بعد سے جدوجہد آزادی کی نئی لہر اٹھی تھی جو اب تک جاری ہے۔کشمیر کے مختلف علاقوں میں تین ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، اسکولز، دکانیں، دفاتر اور پٹرول پمپس وغیرہ بند ہیں جبکہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہونے کی اطلاعات ہیں ساتھ ہی کئی اخبارات پر بھی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔بھارتی فوج نے وادی میں پیلٹ گنوں سے 700 سے زائد کشمیریوں کو جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم کردیا ہے۔ کشمیر سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان نے عالمی سطح پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا اور 21 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھرپور طریقے سے کشمیر میں بھارتی مظالم کا تذکرہ کیا تھا۔