خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن انجینئر رشید کو پونچھ جاتے ہوئے گرفتار کر کے دومانہ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا

جموں ۔ 03 فروری (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید کوپونچھ جاتے ہوئے دومانہ کے قریب سے گرفتار کر کے مقامی پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیاگیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس سے قبل بھارتی پولیس نے انجینئر رشید کو پیر پنجال جانے سے روکنے کیلئے جموں میں ان کی رہائش کا محاصرہ کر کے انہیں گھر میں نظربند کردیا تھا۔تاہم پولیس سربراہ کی مداخلت پر انہیں رہا کیاگیا اور جب انہوں نے درجنوں کارکنوں کے ہمراہ پیر پنجال جانے کی کوشش کی تو ہندو انتہا پسند تنظیموں کے درجنوں کارکنوں نے پولیس کی موجودگی میں دومانہ کے قریب انکا راستہ روکا جس کے بعد پولیس نے انہیں ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے دومانہ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا ۔ ہندو انتہا پسند مسلسل تین گھنٹے تک انتہائی قابل اعتراض نعرے بازی کرتے رہے اور کچھ بلوائی تھانے کے اندر بھی گھس گئے۔ ہندو انتہا پسندوں نے نہ صرف انجینئر رشید بلکہ کشمیریوں کے خلاف انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کئے اور انہیں پولیس کا مکمل تعاون حاصل تھا۔ بعد از دوپہربھارتی پولیس نے انجینئر رشید کو زبر دستی شہر کی طرف واپس روانہ کردیا۔ ادھر عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں پولیس کی اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اب جموں خطے میں بھارتی پولیس اور ہندو انتہا پسندوں کے درمیان کوئی فرق نہیں رہ گیا ہے اور پولیس بغیر کسی لیت و لعل کے سنگ پریوار کی نجی فوج کا کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجائے اس کے پولیس انتہا پسند عناصر کو راستے سے ہٹا کر انجینئر رشید کو بحفاظت پونچھ اور راجوری جانے دیتی انہوں نے نہ صرف بلوائیوں کاساتھ دیا بلکہ وہاں پر موجود ایس پی اور دیگر افسروں نے انجینئر رشید اور ان کے ساتھیوں کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کیا۔