خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن کا پولیس سے جان کے خطرہ کا انکشاف: انجینئر

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے دوٹوک الفاظ میں کہاہے کہ کہ اگر ان کے ساتھ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو بھارتی پولیس براہ راست اسکی ذمہ دار ہوگی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے سرینگر میں ایک پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نام نہاد اسمبلی کا رکن بننے کے بعد سے پولیس موت کا فرشتہ بن کر انکے پیچھے پڑی ہوئی ہے اور گذشتہ ایک برس سے جموں میں انکی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔انہوں نے کہاکہ 2104میں انتخابی مہم کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے ان پر ایک فدائی حملہ کیاگیا تھا تاہم وہ اس میں محفوظ رہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ الیکشن جیتنے کے بعدسے پولیس اور خفیہ ایجنسیوں نے انکی سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائد کرنا شروع کردیا ۔ انجینئر رشید نے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنے ساتھ پیش آئے کئی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ بھدرواہ اور بھاملہ میں پولیس کی نگرانی میں ان پر قاتلانہ حملہ کیاگیا تھا ۔انہوںے کہاکہ پلوامہ میں بی جے پی کے ایک کارکن کے ساتھ تکرارپر رکن اسمبلی ہونے کے باوجود پولیس نے انکے خلاف مقدمہ درج کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ان پر قاتلانہ حملے کے مقدمہ میں انتظامیہ نے ہائی کورٹ کو بتایاتھا کہ ابھی تک ملزموں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے حالانکہ دائیں بازو کی فرقہ پرست جماعتوں نے باضابطہ طورپر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور پولیس کی موجودگی میں ہونیوالے اس حملے کا ایک ویڈیو بھی ثبوت کے طور پرموجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے ہائی کورٹ سے اپنی نقل و حرکت کے حوالے سے مداخلت چاہی تو عدالت نے حقائق کی بنا پرانہیں آزاد شہری قراردیا تاہم خود کو ہر قانون سے بالا تر سمجھنے والی بھارتی پولیس نے عدالتی احکامات کوخاطر میں نہ لاتے ہوئے انہیں2دسمبر کو جموں سے واپسی پر پتنی ٹاپ پرروک کر ان پر حملہ کردیا ۔انہوں نے کہاکہ رام بن میں پولیس نے انکے پروگرام پرپابندی عائد کی اور بے عزتی کی ۔ انجینئر رشید نے کہاکہ کھنہ بل پہنچنے پر چہروں پر نقاب چڑھائے پولیس اہلکاروں نے انکی گاڑی کو روک کر حملہ کردیا اور گلہ گھونٹنے کے بعد گھسیٹتے ہوئے گاڑی سے اتارالاتوں اور گھونسوں کانشانہ بنایااورانکے کپڑے پھاڑ دئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ رکن اسمبلی کی حیثیت سے انہوں نے ڈی آئی جی جنوبی کشمیر،ایس ایس پی اسلام آباد اور دیگر پولیس افسروں و اہلکاروں کے خلاف اسمبلی میں ایک ’’پریولج موشن‘‘پیش کی ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ اس طرح کی زور زبردستی سے مرعوب ہوکر سچ بولنے سے گریز نہیں کریں گے اور اگر انکے ساتھ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا یا انہیں کوئی گزند پہنچی تو اسکی تمام تر ذمہ داری پولیس پر عائد ہو گی کیونکہ پولیس کی صورت میں انہیں موت کے فرشتے نظر آرہے ہیں۔