خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کا ریلی پر دھاوا، یاسین ملک سمیت درجنوں گرفتار

مقبوضہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کا ریلی پر دھاوا، یاسین ملک سمیت درجنوں گرفتار

سری نگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے یاسین ملک اور دیگردرجنوں آزادی پسند رہنماؤں اورکارکنوں کو سری نگر میں احتجاجی ریلی کے دوران گرفتار کر لیا۔ یاسین ملک، شوکت بخشی، ایڈووکیٹ سورت شکیل، جاوید زرگر، مختار حمد صوفی، شیخ رشید احمد، محمد صدیق گورو، عمر عادل ڈار، ایڈووکیت شیخ یاسر احمد، جاوید احمد زرگر، بشیر احمد کشمیری، سلیم ننا جی، ظہور احمد بٹ، بشارت احمد بٹ، امتیاز احمد گنائی، فیاض احمد لون، رمیض احمد بٹ، اشفاق احمد خان اور دیگرکو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انھوں نے جموں خطے کے علاقے کٹھوعہ میں ایک کم سن بچی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے حالیہ المناک واقعے کے خلاف آبی گزر سری نگر سے لالچوک سٹی سینٹر کی طرف ایک مارچ کی قیادت کی کوشش کی۔
یاسین ملک نے کٹھوعہ میں 8سالہ بچی آصفہ کی آبروریزی اور قتل کے حالیہ المناک واقعے کے مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ مشترکہ حریت رہنماؤں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ مقبوضہ وادی کے مسلماں جموں خطے کے اپنے مسلمان بھائیوں کے تحفظ کے لیے اپنا خون بہانے سے بھی دریغ نہیں کریںگے۔
مشترکہ حریت قیادت نے کہاکہ انتظامیہ 8سالہ بچی کی آبروریزی اور قتل کے مجرموں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجرموں اور قاتلوں کی حمایت کی جارہی ہے اور بچی کے اہلخانہ کو بھی دھمکیاں دی جاری ہیں جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی اخلاقی پستی اور فرقہ وارانہ ذہنیت کا پتہ دے رہا ہے جبکہ مفتی اعظم مفتی محمد بشیر الدین کو علالت کے باعث سری نگر کے صورہ اسپتال میں داخل کر دیاگیا ہے۔ دوسری جانب جموں وکشمیر ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے سانحہ کنن پوشہ پورہ کے سانحہ کو 27برس گزرنے کے بعد بھی متاثرہ خواتین کو انصاف سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ میں ملوث بھارتی فوجی آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں اور انھیں ترقیوں سے نوازاگیا ہے۔