خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں عملی طور پر مارشل لاء نافذ ہے، حریت کانفرنس

مقبوضہ کشمیر میں عملی طور پر مارشل لاء نافذ ہے، حریت کانفرنس

سرینگر (ملت آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی گھروں اور تھانوں میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں عملی طور پر مارشل لاء نافذ ہے اور کشمیریوں کے اظہار رائے کی آزادی کے حق کو مکمل طور پر سلب کرلیا گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کو پرامن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت حاصل نہیں اور ان کے بنیادی حقوق کو دھجیا ں بکھیری جا رہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو 2010 ؁ء سے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے جبکہ میر واعظ عمر فاوق، محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی، غلام احمد گلزار، مولوی بشیر احمد عرفانی، محمد یٰسین عطائی اور سید امتیاز حیدر کو بدھ کو ایک مرتبہ پھر گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کیا گیا۔ انہوں نے پولیس کی طرف سے آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی بار بار نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ناروا اقدامات سے حالات کو مزید ابتری کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو عملاً جیل خانے میں تبدیل کرکے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دہشت گردی نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سوپور میں آتشزدگی کے ہولناک واقعے جس میں ایک ریسٹورنٹ اور 12دکانیں خاکستر ہو گئیں پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ کی غفلت اور لاپروائی کے خلاف ٹریڈرس فیڈریشن سوپور کی طرف سے ہڑتال کی کال کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکوم کشمیریوں کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ جہاں فوج اور پولیس کا تسلط ہو، وہاں کسی خیر کی توقع نہیں رکھی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ جب تک کشمیری بھارتی فوجی تسلط اور جبری قبضہ سے نجات حاصل نہیں کر لیتے ان کے جان ومال اور عزت وآبرو کا تحفظ ممکن نہیں۔