خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی پرچم لہرا دیے

سری نگر: (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع پلوامہ میں یونیورسٹی کی طالبہ سمیت 3 کشمیریوں کے قتل کے خلاف پیر کو مکمل ہڑتال کی گئی، پلوامہ میں طالبہ شائستہ حمید اور نوجوان دانش فاروق کے جنازے میں شریک ہزاروں افراد نے پاکستانی پرچم لہرا دیے، اس دوران مقبوضہ وادی پاکستان اور آزادی کے نعروں سے گونجتی رہی اتوار کو بھارتی فوج کے ہاتھوں طالبہ سمیت 3 کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر حریت کانفرنس کی اپیل پر پیر کے روز مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ قابض انتظامیہ نے سرینگر کے مائسمہ اور ڈائون ٹائون کے علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا۔ ہڑتال کی کال حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دی تھی جس کی آسیہ اندرابی ، ظفر اکبربٹ اور مختار احمد وازہ نے بھی حمایت کی۔ بھارتی فوجیوں نے اتوار کو ضلع پلوامہ کے علاقے کاکپورہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران ایک نوجوان عادل وگے کو شہید کردیا تھا۔اس نوجوان کے قتل پر قابض فورسز کیخلاف علاقے میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی اندھادھند فائرنگ سے ایک یونیورسٹی کی طالبہ 22 سالہ شائستہ حمید اورایک نوجوان 19 سالہ دانش فاروق شہید اور 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ گزشتہ روز بھانڈر پورہ پلوامہ میں شہید عادل وگے کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، انھوںنے اس موقع پر پاکستان اورآزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیے اور پاکستان کے جھنڈے لہرائے۔اسی طرح کاکپورہ، پلوامہ اور سوپور میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے۔ حریت رہنمائوں فردوس احمد شاہ ، تحریک حریت، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ اور مسلم لیگ کے کارکنوں اور دیگر نے شہید عادل کے جنازے میں شرکت کی ۔ دوسری طرف سرینگر میں حریت رہنمائوں میر واعظ عمرفاروق ،شبیر احمد شاہ،محمد اشرف صحرائی ، نعیم احمدخان، ظفر اکبربٹ اور دیگررہنمائوں کو قابض انتظامیہ نے گھروںمیں نظربند کیے رکھا۔ حریت رہنمائوں کی کال پر مکمل طور پر شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی، بھارتی حکومت نے احتجاج کے خوف سے سرینگر سمیت کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر کے حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کردیا، سرینگر اور کپواڑہ سمیت پورے مقبوضہ کشمیر میں تجارتی مراکز، اسکول اور کالجز بند جبکہ سڑکیں ویران رہیں۔