خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کے 150 دن ، 110 افراد شہید

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر جاری احتجاجی تحریک کے150دن مکمل ہوگئے ہیں اور ان 5ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے 110 سے زائد افراد کو شہید،16ہزارکو زخمی اور10ہزار نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں یہ طویل ترین ہڑتال ہے جو ابھی جاری ہے۔ قابض انتظامیہ نے سب سے طویل عرصے تک کرفیو اور پابندیاں عائد کردیں۔حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد وادی کے طول و عرض میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے5 ماہ بعد بھی آزادی پسند قیادت کی کا ل پر دکانیں،کاروباری وتجارتی مراکز اور اسکول بند جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد ورفت معطل ہے ۔تاہم مشترکہ حریت قیادت نے اب لوگوں کی آسانی کے لیے ہفتے میں دو دن کی ڈھیل کا اعلان کیا ہے۔150 دنوں میں ہزاروں احتجاجی جلوس برآمد ہوئے جبکہ بھارتی فورسزنے بلٹ اور پیلٹ کا اندھا دھند استعمال کرکے16ہزار سے زائد افراد کو زخمی کردیا ہے جن میں7ہزار کے قریب پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے۔1247افراد کی آنکھوں پر پیلٹ لگے ہیں جن میں سے بہت سے لوگوں کی دونوں یا ایک آنکھ کی بینائی چلی گئی ہے۔ اس عرصے کے دوران پیلٹ اور بلٹ کے علاوہ پاوا،مرچی اور ٹیر گیس شیلوں کی گونج بھی جاری رہی جبکہ80دنوں تک اعلانیہ و غیر اعلانیہ کرفیو کے ساتھ ساتھ پابندیاں جاری رہیں۔ قابض انتظامیہ نے19ہفتوں تک سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پرپابندی لگا دی جبکہ جامع مسجد شوپیاں میں18ہفتوں اور جامع مسجد بی ہامہ گاندربل میں بھی20ہفتوں تک نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔ 500سے زائد افراد پرکا لا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا اور انہیں مختلف جیلوں میں نظربند کیا گیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی شاہ گیلانی کو مسلسل گھر میں،میر واعظ عمر فاروق کو قریب2ماہ تک سب جیل چشمہ شاہی اور پھر گھر میں جبکہ لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کو113 دن تک جیل میں نظربند رکھا گیا۔اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز اور پولیس گھروں میں داخل ہو کر قیمتی اشیاء کی توڑ پھوڑ کرتی رہی اور گاڑیوں کو نقصان پہنچاتی رہی اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔