خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں 7ہزارسے زائد کشمیریوں کو گرفتار،8سو پر کالا قانون لاگو کیا جا چکاہے،بار ایسو سی ایشن

سرینگر۔ 14 اکتوبر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی پولیس کی طرف سے نوجوانوں کی گرفتاری کی لہر اور ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیے جانے پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولیوں اور پیلٹ سے نوجوانوں کا قتل عام کرنے اورسینکڑوں کی بصارت سے محروم کرنے کے بعد اب بڑے پیمانے پران کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر میں منعقدہ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ ایک سو سے زائد کشمیریوں کے قتل کے ساتھ ساتھ 7ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے۔ اجلاس میں کہا گیاکہ گرفتار کیے جانے والے افراد میں سے اب تک 800پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کیا گیا ہے۔بار ایسوسی ایشن نے سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق،شبیر احمد شاہ ،آسیہ اندرابی ،ایڈوکیٹ زاہد علی لون ،ایڈوکیٹ محمد شفیع ریشی او دیگر حریت رہنماؤں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور محروم کے جلوسوں پر پر پابندی کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں رفیوجیوں کو مقبوضہ علاقے میں میں بسانے کے بارے میں ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے صدر موہن بھاگوت کے بیان اور سرینگر کے دو نوجوانوں اظہر احمد ٹھوکر اور عبید احمد ٹھوکر نامی دو بھائیوں کو پیلٹ سے زخمی کرنے کی بھی سخت مذمت کی گئی ۔ بار ایسوسی ایشن نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کو مقوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے روکے۔