خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر: پبلک سیفٹی ایکٹ مروجہ عالمی معیار پر پورا نہیں اترتا لہذا اسے منسوخ کیا جانا چاہیے،

سرینگر ۔ 16 اکتوبر (ملت + اے پی پی) انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتظامیہ کو بچوں سمیت شہریوں کی گرفتاری کیلئے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کا استعمال بند کرنا چاہیے۔ بیان میں کہا گیا کہ پبلک سیفٹی ایکٹ مروجہ عالمی معیار پر پورا نہیں اترتا اور اسے منسوخ کیا جانا چاہیے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تینوں بین الاقوامی تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں میڈیا رپوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ 8جولائی کو کمانڈر برہان وانی کے قتل سے 6اکتوبر تک انتظامیہ نے 400افراد کو اس قانون کے تحت گرفتار کیا جن میں بچے میں شامل ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ پی ایس اے کے تحت کسی کو بغیر کسی عدالتی کارروائی کے 2سال تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے ۔ انٹرنیشنل کمیشن آف جورسٹس کے ڈائریکٹر سیم زرفی نے کہا کہ کم عمر لڑکوں پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 16ستمبر کو بارہمولہ کے رہائشی نوجوان ر ئیس احمد میر کو فورسز اہلکاروں پر پتھراؤ کے الزام میں گرفتار کیا گیا جبکہ دو دن بعد اس پر پی ایس اے عائد کرکے اسکی رہائی کے دروازے بند کردئے گئے جبکہ اس کیس میں غور طلب بات یہ ہے کہ پی ایس اے دستاویز میں رئیس کی عمر پر 18سال دکھائی گئی جبکہ رئیس کے والد نے عدالت میں جو دستاویزات جمع کیں ان سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسکی عمر صرف 16سال ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پی ایس اے کے تحت بچوں کی گرفتاری سے انکی صحت متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ یہ بچے سکولوں اور کالجوں سے جیل پہنچ جاتے ہیں جہاں انہیں بڑی عمر کے لوگوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے جس کا ان پر برا اثر پڑتا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا ئی امور کی ڈائریکٹر مناکشی گانگولی نے کہا کہ لوگوں کو بغیر الزامات کے گرفتار کرنے سے بد امنی پھیلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کرنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اس کے منفی نتائج نکلتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف جورسٹس اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جس بھی شخص کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا جاتا ہے اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو شک کی بنیاد پر گرفتار کرنا بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اکر پٹیل نے کہا کہ بھارتی حکومت اور مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ نے جموں و کشمیر مسئلہ کے ساتھ انسانیت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے نپٹنے کی بات کہی تھی مگر بچوں کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کرنا کہاں کی انسانیت ہے ۔