خبرنامہ کشمیر

مودی کا بیان دھوکہ اور فریب ہے، سیدعلی گیلانی

مودی کا بیان دھوکہ اور فریب ہے، سیدعلی گیلانی
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کہ ’’ہمیں مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہیے‘‘ کو دھوکہ اور فریب قراردیاہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ’’من کی بات ‘‘ ریڈیو پروگرام میں دہشت گردی کے خاتمے کے بارے میں نریندر مودی دئے گئے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی رٹ لگانے سے اسے ختم نہیں کیاجاسکتا اس کیلئے اس کے بنیادی اسباب کو جاننا ضروری ہے اور سب سے زیادہ خطرناک ’’ریاستی دہشت گردی ہے‘‘ کیونکہ اس کیلئے فوج، پولیس، انتظامیہ، عدلیہ اور تمام ریاستی وسائل کو بروئے کار لایا جاتا ہے اور اس کا دائرہ وسیع ہوتا ہے۔سیدعلی گیلانی نے بھارتی وزیر اعظیم کے بیان کو دھوکہ اور فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 1947ء میں کشمیر میں اپنی فوجیں اُتار کر ایک نہتی قوم کو غلام بنایاتھااور اس وقت سے آج تک بھارتی فوجیوں نے 6لاکھ کشمیریوں کو شہید ، 7ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی اور 10ہزار سے زائد نوجوانوں کو دوران حراست لاپتہ کردیاہے جبکہ اس دوران کھربوں روپے مالیت کی املاک کو تباہ بھی کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں کو بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامناہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظیم دہشت گردی کے خلاف بڑے بڑے بیانات دیتے ہوئے یہ کیوں بھول جاتے ہیں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر کشمیر میں قبرستان کی سی خاموشی قائم کرنا چاہتا ہے اور بھارت نے نہتے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے 10لاکھ فورسزاہلکاروں کو کشمیرمیں تعینات کر رکھا ہے ۔حریت چیئرمین نے کہاکہ کشمیری سب سے بری طرح ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں اور انہیں بھارت کے بدترین ظلم و و تشدد، بربریت اور سفاکیت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں سے زیادہ کون بہتر جانتا ہے کہ دہشت گردی کیا ہے۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ دہشت گردی اور عوامی تحاریک دو الگ الگ چیزیں ہیں اورجب تک نہ عالمی برادری کمزور اور مظلوم ممالک کے مسائل کو ان کے تاریخی پس منظر اور حقائق کی روشنی میں حل نہیں کرتی تب تک ریاستی دہشت گردی کے نام پر مظلوم، محکوم اور نہتے لوگوں کو دہشت گردی کانشانہ بنایا جاتا رہے گا ۔انہوں نے واضح کیاکہ جس ملک نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مظلوم کشمیری قوم سے کئے ہوئے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے فوجی طاقت کے بل پر زبردستی قبضہ جاری رکھا ہو اس ملک کے سربراہ کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے بیانات دے ۔