خبرنامہ کشمیر

نریندرمودی کے دعوے کشمیرانتفادہ سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے، حریت رہنماء

سرینگر :(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں نے بلوچستان اور آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دعوے کو سختی سے مستر د کرتے ہوئے اسے مقبو ضہ علاقے میں جاری عوامی انتفادہ پر سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش قراردیا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیف آرگنائزر الطاف احمدشاہ نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ نریندر مودی کو پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کی بجائے خود احتسابی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی نے بلوچستان پر تبصرہ کرکے مسئلہ کشمیر کو کمزور کرنے کی ایک لاحاصل اور بے سودکوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم انہیں چیلنج کرتے ہیں کہ وہ یہ جاننے کیلئے کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں جموں وکشمیر میں ریفرنڈم کرائیں ۔انہوں نے کہاکہ 1947 کے بعد سے بھارت نے کشمیریوں کی امنگوں اور خواہشات کو دبانے کیلئے کئی کوششوں کی ہیں۔کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر دستخط کرنے کے باوجود بھارت کشمیریوں کو مسلسل انکے ناقابل تنسیخ حق سے محروم رکھے ہوئے ہے ۔ گزشتہ 38 دنوں کے دوران بھارت کشمیر کی سڑکوں پر پر امن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہا ہے ۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے نائب چیئرمین ایڈووکیٹ بشیر احمد بٹ نے ایک بیان میں کہا کہ نریندرمودی کو احساس ہو گیا ہے کہ کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنے کیلئے بھارت کے تمام ظالمانہ ہتھکنڈے ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم اب غیر سنجیدہ اشیوز اٹھارہے ہیں۔حریت رہنماؤں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات دے کر نریندر مودی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کیلئے بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کی موجودہ کشیدہ صورتحال کی پردہ پوشی کی کوشش کررہے ہیں۔