خبرنامہ کشمیر

نہتے عوام پر بندوقوں کے دہانے کھولنا کشمیریوں کی نسل کشی ہے، تحریک حریت

نہتے عوام پر بندوقوں

نہتے عوام پر بندوقوں کے دہانے کھولنا کشمیریوں کی نسل کشی ہے، تحریک حریت

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر نے گنوپورہ شوپیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے خونی رقص کھیلنے اور نہتے عوام پربندوقوں کے دہانے کھول کر جاوید احمد بٹ اور سہیل احمد کوشہید اور درجنوں لوگوں کو شدید زخمی کرنے کی کارروائی کوکشمیریوں کی منصوبہ بند نسل کشی قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج جموں و کشمیر کو قبرستان میں تبدیل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اسی پالیسی کے تحت آئے روز نوجوانوں کو گولیوں سے چھلنی کیا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج کے سربراہ کے دھمکی آمیز بیانات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیریوں کی نسل کشی ان کا مشن ہے۔ انہوں نے کہاکہ گنو پورہ واقعے سے ایک دن قبل ہی شاکر احمد میرکو شہید اور دو معصوم بچیوں کو شدید زخمی کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیرمیں آئے روز میدان کربلا کے مناظر دہرائے جارہے ہیں اور یہ قیامت صغریٰ بپا کرنے کا مقصد کشمیری عوام کو تحریکِ آزادی سے دستبردار کرانا ہے لیکن جو قوم اپنے پیدائشی حق، حقِ آزادی کے حصول کے لیے لاکھوں جانوں کی قربانی دے چکی ہو اس قوم کے جذبۂ آزادی کو فوجی طاقت سے ختم کرنا ناممکن ہے۔ ترجمان نے کہا بھارت کے حکمرانوں کو جموں و کشمیر کو امن وقانون کا مسئلہ قرار دینے کے بجائے اسے متنازعہ علاقہ تسلیم کرتے ہوئے تاریخی پسِ منظر میں حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کے بنیادی مسئلے کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیامیں امن قائم نہیں ہوسکتا ۔انہوں نے کہ مسئلہ کشمیر کو فوجی طاقت سے نہیں بلکہ کشمیر ی عوام کو حقِ خودارادیت دے کر ہی حل کیا جاسکتا ہے جس کی ضمانت بھارت، پاکستان اور اقوامِ متحدہ نے دے رکھی ہے۔ تحریک حریت نے شہداء شوپیان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لے کر بھارت پر دباؤ ڈالیں اور کشمیریوں کو نسل کُشی سے بچائیں۔