خبرنامہ کشمیر

نہتے کشمیریویں پر گزشتہ دو ماہ کے دوران 20لاکھ پیلٹ چلائے گئے

سرینگر:(اے پی پی) امریکہ میں مقیم کشمیریوں نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف ایٹلانٹا جارجیہ میں نیشنل سینٹر فار سیول اینڈ ہیومن رائٹس کے باہر خاموش احتجاج کیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احتجاج میں بھارت اور دیگر ممالک سے وابستہ انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ کشمیری تارکین وطن کی ترجمان انشاء قاری نے اس موقع پرصحافیوں کو بتایا کہ2012میں جنوبی دلی میں ایک23سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد ہزاروں لوگ بھارت میں سڑکوں پر نکل آئے اور جھڑپوں کے دوران78پولیس اہلکار زخمی اور پولیس کی متعددگاڑیاں اور بسیں تباہ کی گئیں۔لیکن جوابی کارروائی میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی اور نہ پیلٹ گن استعمال کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ رواں سال فروری میں میں ہزاروں مظاہرین نے جاٹ برادری سے وابستہ لوگوں نے دلی کی سڑکوں پر مخصوص کوٹا کے مطالبے کے حق میں زبردست احتجاج کیا۔ جاٹ برادری نے ہڑتال کر کے بھارت کے ایک کروڑ لوگوں کا پانی بند کردیا ، جس کے نتیجے میں 10ہلاکتیں ہوئیں لیکن یہاں بھی پیلٹ نہیں چلائے گئے۔لیکن کشمیر میں ایک اندازے کے مطابق20لاکھ پیلٹ چلائے گئے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیا پیلٹ گن صرف کشمیریوں کے خلاف استعمال کرنے کیلئے ہی بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں احتجاج چھوٹا ہو یا بڑا، پیلٹ گن کا وحشیانہ استعمال جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ تقریبا گزشتہ دو ماہ کے دوران وادی کشمیرمیں10ہزار لوگ زخمی ہوچکے ہیں جن میں500سے زائد لوگ بصارت سے محروم ہو گئے ہیں۔انوشہ قاری نے بھارت سے سوال کیاکہ اگر وہ کشمیر کو اپنا حصہ سمجھتا ہے تو پھر کشمیریوں کیساتھ امتیازی سلوک کیوں رواں رکھا جارہاہے۔ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا ہے کہ وہ مدد کیلئے عالمی برادری سے اپیل کریں۔