خبرنامہ کشمیر

’’وائس آف وکٹمز‘‘ کا نوجوانوں کی غیرقانونی نظر بندی پراظہارتشویش

’’وائس آف وکٹمز‘‘ کا نوجوانوں کی غیر قانونی نظر بندی پر اظہار تشویش
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مقامی تنظیم ’وائس آف وکٹمز‘ نے بھارتی پولیس کی طرف سے آزادی پسند رہنمامشتاق احمد زرگر کے دو بھتیجوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور ان کے اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی پویس نے رواں برس جولائی میں سرینگر سے اٹھارہ سالہ داؤد زرگر اور پچیس سالہ عادل زرگر سمیت 22 نوجوانو ں کو گرفتار کیا تھا۔داؤد زرگر اور عادل زرگر جبر ی طور پر لاپتہ کئے گئے سراج الدین فاروقی کے بیٹے ہیں۔ سراج الدین فاروق کو بھارتی فوجیوں نے 22 جنوری 1992کو گرفتار کیا تھا اور وہ تب سے لاپتہ ہیں۔ وائس آف وکٹمز کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں داؤد زرگر اور عادل زرگر سمیت تمام گرفتار نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز مشتاق زرگر کے اہلخانہ کو بلا وجہ ہراساں کر رہی ہیں۔ انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، اقوا م متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے میں بھیجیں۔ دریں اثنا وائس آف وکٹمز نے ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں بے گناہ نوجوانوں کے قتل اور گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں قتل وغارت کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ہٹ دھرمی پر مبنی بھارتی رویہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔