خبرنامہ کشمیر

پیپلزپارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی تھی: یٰسین

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمدیٰسین نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی تھی ۔ مسئلہ کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان میاں نوازشریف اور اس کے آقاؤں نے پہنچایا ۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے گلگت بلتستان کو پہلی بار آئینی حقوق دیئے لیکن ہم نے صوبہ بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی ۔ وہ آج یہاں مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف مودی کی دوستی میں اس قدر اندھے ہو گئے ہیں کہ انہوں نے کشمیر کی اکائی کوتوڑ کر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ پیپلزپارٹی نے گلگت بلتستان کے عوام کو کشمیر کے اندررہتے ہوئے ان کو ان کے جمہوری وآئینی حقوق دیئے جو گزشتہ کسی حکومت نے ان کو نہیں دیئے تھے۔ میاں نوازشریف اور ان کے آقاؤں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو دبائے رکھے تھا ۔ لیکن ہم نے کشمیر کی اکائی کو بحال رکھتے ہوئے ان کو آئینی سیٹ اپ دیا۔ میاں محمدنوازشریف اگر گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ محبت رکھتے ہیں تو گلگت بلتستان کو آزادکشمیر جیسا سیٹ اپ دے دیں۔ نہ کہ اس کو صوبہ بنا کر کشمیر کی وحدت کو نقصان پہنچائیں ۔ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے ، اور اس نے اب مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے ہندو آبادی کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کررہا ہے تاکہ وہاں پر چلنے والی تحریک آزادی کو دبا سکے ۔ لیکن بھارت کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری عوام آزادی کی نعمت سے مالا مال ہوں گے ۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو رکوانے کیلئے اقوام عالم اپنا کردار ادا کریں۔ خاص کر انسانی حقوق کی تنظمیں آگے بڑھ کر بھارت کو اس بات پر مجبور کریں کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی افواج کی جانب سے انسانیت سوز مظالم کو بند کروائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندرمودی نے جہاں بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پرمظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے وہیں اس نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ظلم وبربریت جاری رکھی ہوئی ہے۔. آئے روز لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔اور وہ سویلین آبادی کو نشانہ بنارہاہے۔ ہماری پاک افواج اس کو منہ توڑ جواب دے رہی ہیں ۔ آزادکشمیر کے لاکھوں عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کی مکمل آزادی تک اور اس کا الحاق پاکستان کے ساتھ کرنے تک ساتھ کھڑے رہیں گے۔