خبرنامہ کشمیر

چار روز بعد وادی کا بیرون دنیا سے ہوائی رابطہ بحال

بھارتی فورسز پردستی

سرینگر: (ملت+آئی این پی)مقبوضہ وادی بھرمیں مسلسل شدید برفباری کے بعدتیسرے روزبھی معمول کی سرگرمیاں مفلوجہو کر رہ گئیں ۔ فضاء میں یخ بستہ ہواؤں اورسڑکیں گلی کوچوں میں جمع برف وپانی ہونے کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔اس دوران سرینگر جموں شاہراہ اورمغل روڑ بندرہنے کی وجہ سے کشمیرکازمینی رابطہ جموں اورخطہ پیرپنچال سے منقطع رہا جبکہ دونوں اہم شاہراہوں پرسینکڑوں مال برداراورمسافرگاڑیاں اوران میں سوارہزاروں مسافردرماندہ پڑے ہیں۔ جواہر ٹنل سے ادھمپور تک شاہراہ کو آمدورفت کے قابل بنانے کے بعد درماندہ گاڑیوں کو منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔ اْدھرتازہ برفباری ہونے کے بعدضلع راجوری اور پونچھ کانزدیکی اضلاع وعلاقوں سے سڑک رابطہ پھرکٹ گیا۔تاہم سرینگرہوائی اڈے سے مسافرجہازوں کی پروازیں بحال ہوگئیں۔ایس ایس پی ائر پورٹ سرینگر منظور احمد نے میڈیا کو بتایا کہگزشتہ روز 36ہوائی جہاز سرینگر سے روانہ ہوئے اور ان میں 1000ہزار سیاحوں سمیت 6000مسافروں نے سفر کیا۔ دن اور رات کے وقت ہونے والی بھاری برف باری کے نتیجے میں پوری وادی میں تیسر ے روز بھی معمول کی عوامی اور کاروباری سرگرمیاں عملاًمفلوج رہیں جبکہ سڑکوں پر بہت کم تعداد میں گاڑیاں بھی نظر آئیں۔ سرینگر سمیت وادی کے بیشتر قصبوں میں اکثر دکانیں ہڑتال میں ڈھیل ہونے کے باوجود بند رہیں۔ قاضی گنڈ علاقہ میں تقریباً150مال بردار گاڑیاں درماندہ پڑی تھیں اور ان کو جموں کی طرف جانے کی طرف اجازت دی گئی۔فضائی سروس معطل رہنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں مسافر اور سیاح سرینگر میں پھنسے ہوئے تھے۔ موسمی صورتحال میں بہتری آنے کے بعد کشمیر یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ امتحانات معمول کے مطابق لئے جائیں گے جو برف باری کے نتیجے میں امتحانات ملتوی کئے گئے تھے ، ان کیلئے الگ سے نیا ڈیٹ شیٹ جاری کیا جائیگا۔ اْدھرتازہ برفباری ہونے کے بعدضلع راجوری کانزدیکی اضلاع وعلاقوں سے سڑک رابطہ پھرکٹ گیا۔ ضلعسلسلہ بڑے پیمانے پر شروع کر دیا ہے۔ بنہ محلہ کیگام کے شوپیاں میں اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب 44راشٹرایہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ کئی گھنٹوں تک پولیس و فورسز کے اہلکاروں نے خانہ تلاشیاں لیں ،مکینوں کے شناختی کارڈ چک کئے تاہم اس دوران کوئی قابل اعتراض شئے برآمد نہیں ہوئی اور نہ ہی عسکریت پسندوں کے بارے میں پولیس و فورسز کو کوئی سراغ ملا۔ دریں اثناء 42راشٹرایہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس نے نائن بٹہ پورہ سنگم کے علاقے کا محاصرہ کیا اور لوگوں کو گھروں سے باہر نکال کر تلاشی کارروائی شروع کی جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی ،اس دوران پولیس و فورسز کے اہلکاروں نے لوگوں کے شناختی کارڈ چک کئے اور جامہ تلاشیاں لی،تاہم پولیس و فورسز کو عسکریت پسندوں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع کولگام ،شوپیاں ،پلوامہ اور اننت ناگ کے مضافاتی علاقوں میں فورسزکی جانب سے پھر سے لوگوں کو مسافر بردارسے نیچے اتار کر ان کی جامہ تلاشی اور شناختی کارڈ چک کئے جا رہے ہیں جبکہ پولیس و فورسز نے مختلف جگہوں پر تازہ بینکر تعمیر کر کے لوگوں کی نقل وحرکت کو بھی محدود کر دیا ہے۔