خبرنامہ کشمیر

کالے قانون پی ایس اے کا بے دریغ استعمال، جماعت اسلامی

سرینگر: (ملت+اے پی پی) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہا ہے کہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ بنیادی طور پر جرائم پیشہ افراد کی مجرمانہ کارروائیوں کے تدارک کے لیے بنایا گیا تھا لیکن قابض انتظامیہ اب سیاسی اور نظریاتی مخالفین کی آواز کو دبانے کے لیے اس قانون کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں سمیت اب تک ہزاروں بے گناہ افراد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جا چکا ہے اوراس طرح سے یہ قانون بنیادی انسانی حقوق پامال کرنے کا ایک بہت ہی بھیانک ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حد یہ ہے کہ اس ظالمانہ قانون کے تحت ایک ہی شخص کو بار بار نظر بند کیا جاتا ہے اور عدلیہ بھی اسکے ناروا استعمال کو رکوانے میں ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوپور کے علاقے آرم پورہ کے رہائشی شریف الدین ڈار کو بھارتی پولیس نے 6اکتوبر کو بلا وجہ گرفتار کر کے پہلے مسلسل ڈھائی ماہ تک تھانے میں نظربند رکھا جس کے بعد کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بے گناہ شہریوں پر اس کالے قانون کے بے جا اطلاق کی اس طرح کی بیسیوں مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی لاقانونیت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے اداروں اور کشمیر بار ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا کہ وہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے بے جا اطلاق کو رکوانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔