خبرنامہ کشمیر

کشمیریوں نےبھارتی تسلط سےآزادی کیلئےسب کچھ داؤپرلگادیا: حریت کانفرنس

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر ایک نازک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے اور کشمیریوں نے غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے سب کچھ داؤ پر لگادیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض بھارتی فورسز بے دردی کے ساتھ کشمیری نوجوانوں کا خون بہا رہی ہیں، 10ہزارکے قریب کشمیریوں کو زخمی، سینکڑوں جوانوں کو بینائی سے محروم کیا گیا ہے، لگاتار کرفیو نافذ کرکے مقبوضہ وادی کی پوری آبادی کو چاردیواری میں محصور کردیا گیا، تاجر برادری کو روزانہ 140کروڑروپے کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین، مزدور، ٹرانسپورٹر، دکاندار بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ بھارت اپنے زرخرید ایجنٹوں اور تنخواہ داروں کے ذریعے ہر سطح پر اس تحریک کو کمزور کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔ حریت کانفرنس نے کشمیریوں کی جرأت اور شجاعت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری تقریباً 2 ماہ سے مشکلات اور مصائب کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان عظیم قربانیوں کا تقاضا ہے کہ عوام تحریک آزادی کے خلاف دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیں ۔ ترجمان نے مقامی بیت المال کے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ضرورت مندوں تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ دریں اثنا تحریک حریت جموں کشمیر نے مقبوضہ وادی کے اطراف و اکنا ف میں جاری تشدد اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی کی مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کی پُرامن جدوجہد کو طاقت کے بل بوتے پر دبانے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کر کے کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دے۔ تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نہتے لوگوں کے قتل، گرفتاریوں، چھاپوں اور جبر و استبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کے ذریعے تحریک آزادی کو کسی صورت دبایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے بانڈی پورہ، اجس، حاجن سوناواری، صدر کوٹ، پٹن پلہالن، سوپور، وارپورہ، بارہ مولہ، بجبہاڑہ، سرینگر، پٹہ مالو، حبہ کدل، ذیندار محلہ، صفاکدل، شوپیان، اسلام آباد اور گاندربل میں بے گناہ شہریوں پر تشدد اور بستیوں کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی۔