خبرنامہ کشمیر

کشمیریوں نے ایک لاکھ سے زائد جانوں کی قربانیاں دیں‘ سودے بازی کو قبول نہیں

مظفرآباد (ملت + آئی این پی) کشمیریوں نے ایک لاکھ سے زائد جانوں کی قربانیاں پیش کی ہیں وہ کسی بھی سودے بازی کو قبول نہیں کریں گے۔ کشمیری پُر عزم ہیں وہ آزادی سے کم کسی بھی حل پر متفق نہیں ہونگے۔ کشمیری حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں عالمی برادری ان کے وعدے ایفا کرے اور انہیں ان کا حق دلائے ۔ ان خیالات کا اظہار انصار الامہ جموں وکشمیر کے امیر مولانا محمد فاروق کشمیری نے مختلف کشمیری وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اس وقت پوری دنیا میں فلیش پوائنٹ بنا ہوا ہے ایسے وقت میں اگر کشمیریوں کی مدد نہ کی گئی تو پھر پوری دنیا کا سکون تباہ ہو جائے گا۔ آزادی کی جدوجہد کے سفر پر کشمیری نصف صدی سے زائد عرصہ سے گامزن ہیں مگر ہماری غلط پالیسیوں اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کشمیر سے رُخ موڑنے کی وجہ سے کشمیری آزادی کی منزل سے دور ہوتے چلے گئے۔ ایسا پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوا۔ اور لگتا ہے کہ موجودہ حکومت بھی کشمیر کے بارہ میں مشرف پالیسی پر گامزنہے مگر اب کشمیری کسی بھی ایسے حال کے مخالف ہیں جس میں تقسیم کشمیر کا خدشہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیر پر قومی پالیسی کا احیاء کیا جائے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے معاملہ پر دو ٹوک مؤقف اپنایا جائے کشمیری اس وقت اپنی آزادی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بقاء کی جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ حکومت کے ساڑھے تین سال گزر گئے مگر اس حکومت نے اپنا وزیر خارجہ تک مقرر نہیں کیا۔ دنیا میں کئی ممالک ایسے ہیں کہ جہاں مسئلہ کشمیر کا علم ہی نہیں۔ موجودہ دور میں اگر دنیا مسئلہ کشمیر سے لاعلم ہے تو یہ ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ کشمیر نے آزاد ہونا ہی ہے مگر اس آزادی میں ہم سب نے بھی اپنا کردارا دامتعین کرنا ہے ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔