خبرنامہ کشمیر

کشمیریوں نے بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طورپرمنایا

سرینگر: (اے پی پی) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے پیر کوبھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا تاکہ عالمی برادری کو یہ باور کرایا جاسکے کہ بھارت نے کشمیریوں کا حق خود ارادیت سلب کررکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اس موقع پر سولہ کرفیو اورمکمل ہڑتال رہی جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں نے دی ہے۔ہڑتال اور سول کرفیوکا مقصد بھارت پر واضح کرناہے کہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے تک وہ یوم آزادی منانے کا حق نہیں رکھتا۔ تمام دکانیں، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور عدالتیں بند جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ معطل رہی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کوبھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کیلئے مسلسل 38 ویں روز بھی سرینگر اور وادی کشمیر کے دوسرے تمام اضلاع میں کرفیو اوردیگر پابندیاں نافذ رکھیں۔ سرینگر میں بخشی سٹیڈیم کے اطراف میں جہاں یوم آزادی کی مرکزی تقریب کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے۔ سٹیڈیم کی طرف جانے والے تمام راستوں کو خار دار تاروں سے بند کر دیا گیا اور لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے۔ سید علی گیلانی،، میر واعظ عمر فاروق،محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی گھروں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا ہے ۔دریں اثنائکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی یوم آزادی کے موقع پر سول کرفیونافذ کرنے،تمام جگہوں پر سیاہ جھنڈے لہرانے اور صبح 7بجے اْن تمام راستوں کو بند کرنے کی اپیل کی تھی جہاں بھارتی یوم آزادی کی تقاریب منعقدہونا تھیں۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع بارہمولہ علاقے اوڑی میں ایک پر تشدد کارروائی کے دوران دو اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔ادھر سرینگر میں جامع مسجد کے قریبی علاقے نوہٹہ میں واقع سی آر پی ایف کے کیمپ پرایک حملے میں بھارتی فوج کی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے دو اہلکار ہلاک اور چھ شدیدزخمی ہو گئے۔