خبرنامہ کشمیر

کشمیریوں کا بھارتی عدلیہ کیخلاف آج یوم مزاحمت منانےکی اپیل

سرینگر ۔ 02 فروری (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کولکتہ مغربی بنگال کی ایک عدالت کی طرف سے گزشتہ دنوں کشمیری نوجوان مظفر احمد راتھر کو سزائے موت سنانے کے فیصلے کوانصاف کا قتل اور جانبدارانہ اور غیر منصفانہ قراردیتے ہوئے کل جمعہ کو یوم مزاحمت منانے ، مکمل ہڑتال اور پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عدالتی فیصلے کے خلاف یوم مزاحمت منانے ، مکمل ہڑتال اور پر امن احتجاج کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اس روز ناانصافی سے عبارت اس عدالتی فیصلے کے خلاف وادی کے طول وعرض میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں اور ساتھ ہی علمائے کرام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نماز جمعہ کے موقعہ پر عدالتی ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔ حریت قیادت نے کہاہے کہ بھارت نہ صرف کشمیری عوام کے ساتھ ہر سطح پر جارحیت اور ظلم و جبرپرمبنی پالیسیوں پر عمل درآمد کررہا ہے بلکہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں مقیم کشمیریوں کو ہندو نتہاپسند اور شدت پسند عناصر کی جانب سے بلاوجہ خوف و ہراس میں مبتلا کرکے ان کا قافیہ حیات تنگ کرنے کیلئے ہر غیر انسانی حربہ استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی عدلیہ بھی کشمیری عوام سے تعصب کی بناپر انہیں انصاف فراہم نہیں کر رہی ہے بلکہ اس ضمن میں بھارتی حکومت، کٹھ پتلی انتظامیہ اور عدلیہ یک زباں نظر آتے ہیں۔ حریت قیادت نے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے معنی اور عدلیہ کے پیمانے کشمیر میں آکر بدل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے ساتھ نا انصافیوں اور ظلم و جبر کی پالسیوں کے خلاف احتجاج کرنا انکاحق ہے اور یہ عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام پرجاری بھارتی ظلم و تشدد، ناا نصافیوں اورانسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔