خبرنامہ کشمیر

کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو عالمی سطح پراجاگرکیاجاسکتاہے،علی رضا سید

برلن (ملت + اے پی پی) کشمیرکونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضاسید نے کہاہے کہ فن و ثقافت لوگوں کے بنیادی حقوق اجاگرکرنے کے موثر ذرائع ہیں اور ان ذرائع کو کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اجاگر کرنے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق علی رضا سید نے ان خیالات کا اظہار جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایکس تھیٹر کے زیراہتمام ’’بھارتی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی سترسالہ مزاحمت‘‘ کے عنوان سے پینل مباحثے کے دوران گفتگو کرتے کیا۔ مباحثے میں جرمن پروفیسرماکس کرامرنے بھی حصہ لیا جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستانی صحافی عرفان آفتاب نے انجام دیئے۔مباحثے سے قبل کشمیرکے بارے میں ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی اور اس موقع پر ماہرین اور دانشوروں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے جرمنی کے باشندے موجودتھے۔ علی رضاسید نے شرکاء کومسئلہ کشمیرخصوصاً مقبوضہ کشمیرکی صورتحال اور بھارتی مظالم کے بارے میں آگاہ۔ علی رضا سید نے کہاکہ فن اور فن کارکشمیریوں کی اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے جاری جدوجہد میں اہم کرداراداکررہے ہیں۔شعراء اور فنکار اپنے کام کے ذریعے لوگوں کے دکھ میں شریک ہوتے ہیں اور ان کی حقوق کیلئے جدوجہد کوعالمی سطح پر اجاگر کرتے ہیں۔ علی رضاسید نے ایکس تھیٹرکے زیر اہتمام مباحثے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ اس پروگرام سے کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہاکہ ثقافت ، فنون لطیفہ، فلم، تھیٹر ، شاعری ، نغمے اور ترانے آزادی کی جدوجہد کرنے والی قوموں کی تحریک کو تقویت بخشتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فنکاراور شعراء لوگوں کے ذہنوں پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ نغمے ، نظم ، تھیٹرکاایک مکالمہ یا ڈرامہ لوگوں کو طویل تقریر وں اور نعروں سے زیادہ متاثر کرتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی شاعری، نقاشی ،دیگر فنو ن اورد ثقافتی شکلوں میں موجودہے جن میں فنکاروں اور شعراء نے اپنے فن اور کلام کے ذریعے آزادی کے عزم کا اظہار اورکشمیرپر بھارتی تسلط کے خلاف آوازبلند کی ہے۔ایکس تھیٹر کے زیراہتمام مختلف موضوعات پریہ مباحثہ تین ہفتے تک جاری رہے گا۔