خبرنامہ کشمیر

کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا، حریت کانفرنس

حریت رہنماؤں کا شہدائے

کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا، حریت کانفرنس
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت رہنماؤں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں عملاً پولیس راج قائم ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مغیث احمد میر کی شہادت پر گزشتہ ہفتے احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے قابض انتظامیہ نے متعدد حریت رہنماؤں کو نظر بند کر دیاتھا جنہیں تاحال رہا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی بغیر کسی عدالتی کارروائی کے کئی کئی ماہ تک گھروں اور تھانوں میں نظر بندی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مقبوضہ علاقے میںآئین اور قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ ترجمان نے کہا کہ تحریک حریت جموں وکشمیر کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی، حریت کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ غلام احمد گلزار اورحریت راہنما محمد اشرف لایا کو مغیث احمد کی شہادت کے وقت گھروں اور تھانوں میں نظر بند کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک حریت کے 85سالہ رہنما شاہ ولی محمد کو پولیس نے ایک شہید کی نماز جنازہ پڑھانے کی پاداش میں گرفتار کررکھا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا اور وہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے تحریک حریت کے غیر قانونی طورپر نظر بند رہنما محمد شعبان خان کے بھائی عبدالستار خان کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد شعبان خان گزشتہ 2برس سے کالے قانون پی ایس اے کے تحت وادی سے باہر ایک جیل نظر بند ہیں۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور محمد شعبان اور دیگر غم زدہ لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ تحریک حریت جموں وکشمیر کے 29؍نومبر کو صبح 10:30بجے حیدرپورہ سرینگر میں سیرت کانفرنس کا اہتمام کررہی ہے۔ کانفرنس کی صدارت سید علی گیلانی سر انجام دیں گے جبکہ اس سے علماء کرام کے علاوہ کئی اہم دینی شخصیات خطاب کریں گے۔