خبرنامہ کشمیر

کشمیری خواتین بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا شکارہیں

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) دنیا بھر میں گزشتہ روز خواتین کا عالمی دن منایاگیا تاہم مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی طرف سے کشمیر ی خواتین پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے اوروہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں ۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جنوری 1989ء سے اب تک بھارتی فوجیوں نے 94,628شہریوں کو شہید کیا جن میں ہزاروں خواتین شامل ہیں ۔ جنوری 1989ء سے اب تک جاری ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 22,832 خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے10,828خواتین کی بے حرمتیاں کیں۔مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے ہزاروں خواتین کے بیٹوں، شوہروں اوربھائیوں کو حراست کے دوران لاپتہ اورقتل کر دیا ہے ۔دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے والدین کی تنظیم کے مطابق گزشتہ28برس کے دوران 8ہزار سے زائد کشمیری دوران حراست لاپتہ ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کشمیریوں میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔دریں اثناحریت رہنماؤں شبیر احمد شاہ، زمرودہ حبیب، فریدہ بہن جی، یاسمین راجہ اور شبیر احمد ڈار نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں افسوس ظاہر کیا کہ دنیا میں ایک طرف خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت اور حرمت کو پامال کرنے والے قابض بھارتی فوجی نہ صرف آزادانہ گھوم رہے ہیں بلکہ انہیں ترقیوں اور انعامات سے بھی نواز جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کی گھر واپسی کی منتظر ہیں جبکہ ہزاروں خواتین اپنے لاپتہ شوہروں کی جدائی میں کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ کشمیریوں خاص طور پر خواتین کو جس المناک صورت حال کا سامنا ہے وہ تمام انسانیت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔